پریس ریلیز|

(پریس ریلیز)
536/2020
اسلاموفوبیا سے متعلق پاکستان کی تیارکردہ تاریخی قرارداد کی اوآئی سی نے متفقہ منظوری دے دی 
 
اسلام آباد: مورخہ 28 نومبر2020
 
تاریخی پیش رفت کرتے ہوئے اوآئی سی نے اسلاموفوبیا کے مسئلے سے متعلق پاکستان کی تیار کردہ قرارداد کوآج متفقہ طورپر منظورکرلیا۔ 
 
اوآئی سی کی وزراخارجہ کونسل کے نیامے، نائیجر میں منعقدہ سینتالیسویں اجلاس کے دوران پیش کردہ قرارداد دنیا کے مختلف حصوں میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے واقعات کے تناظر میں تیار کی گئی۔ 
 
قرارداد میں تشویش کا اظہار کیا گیا کہ اسلاموفوبیا موجودہ دور میں نسلی تعصب اور مذہبی امتیاز کی شکل ہے جس میں اضافہ ہورہا ہے۔ قرارداد میں قرآن کریم کی بے حرمتی اور نبی مکرم کے خاکوں کی دوبارہ اشاعت جیسے حالیہ واقعات پر گہری تشویش کا اظہارکیاگیا جن سے دنیا بھر کے 1.8 ارب مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ 
 
قرارداد نے ہر سال پندرہ مارچ کو ”اسلاموفوبیا سے مقابلے کا عالمی دن“ کے طورپر منسوب کرنے کا فیصلہ کیا۔ نیویارک میں اوآئی سی کے مستقل مشن کو اجازت دی گئی کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ایک متفقہ قرارداد پیش کی جائے جس میں یہ دن منانے کا مطالبہ کیاجائے۔ قرارداد میں اوآئی سی کی رکن ریاستوں پر زور دیاگیا کہ نمایاں اور بڑی تقاریب اور سرگرمیوں کا اہتمام کیاجائے تاکہ اسلاموفوبیا اور مسلمانوں سے نفرت کے تدارک کے ضمن میں تمام سطحوں پر آگاہی بڑھائی جاسکے۔ قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیاگیا کہ عالمی ڈائیلاگ کا آغاز کریں تاکہ بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کا تدارک ہو اور بین المذاہب ہم آہنگی فروغ پائے۔ 
 
وزیراعظم عمران خان نے ستمبر دوہزار بیس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پچھترویں اجلاس سے خطاب میں اسلامو فوبیا اور خلاف قانون اشتعال انگیزی کے حالیہ واقعات کو اجاگر کیاتھا۔ وزیراعظم نے اس ضمن میں اٹھائیس اکتوبر اور اٹھارہ نومبردوہزار بیس کودو خطوط کے ذریعے اوآئی سی رکن ریاستوں کے رہنماوں سے رابطہ کیا تھا۔
 
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزراخارجہ کونسل میں پاکستانی وفد کے قائد وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ قرارداد کی منظوری اربوں مسلمانوں کے جذبات کی عکاسی ہے جو دوسرے مذاہب کا احترام کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ اسلام اور حضوراکرم کا احترام کیاجائے۔ 
٭٭٭٭٭
536/2020
Close Search Window