پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 11 فروری 2021

ترجمان دفتر خارجہ نے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان کو غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں’ فور۔جی‘ موبائل انٹرنیٹ کی بحالی سے متعلق جموں وکشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کا جاری شدہ ٹویٹ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔ یہ حوالہ جموں وکشمیر کے متنازعہ ہونے سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں اور عالمی برادری کے مسلمہ موقف کے مطابق نہیں۔

جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر دیرینہ ترین مسائل میں سے ایک ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کرنے سے مسلسل انکار کی بھارتی ہٹ دھرمی اور پاکستان، کشمیریوں اور عالمی برادری کے ساتھ کئے ہوئے اپنے وعدوں کو پورانہ کرنے کی وجہ سے اب تک حل طلب ہے۔

جموں وکشمیر کے عوام کی سیاسی اور معاشی ترقی ان کے استصواب رائے کے ناقابل تنسیخ حق کے استعمال کی خواہش کی تکمیل سے جڑی ہے۔

امریکہ سمیت عالمی برادری بھارت پر زور دے کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کوبند کرے ، غیرقانونی گرفتاریاں، کشمیریوں کو لاپتہ کرنا، سیاسی رہنماوں کو پابند سلاسل رکھنا اور مقبوضہ خطے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے علاوہ جعلی ”مقابلوں“ میں کشمیریوں کی ماورائے عدالت ہلاکتیں،چھاپوں اور تلاشی کی نام نہاد کارروائیاں روکے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعے کے پرامن حل کے لئے ٹھوس اور عملی اقدامات اٹھائے۔
٭٭٭٭٭

59/2021
Close Search Window