پریس ریلیز|

اسلام آباد : مورخہ 2 فروری 2020

اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کے سیکریٹری جنرل کے جموں وکشمیر کے لئے نمائندہ خصوصی یوسف ایم الدوبئے2 سے6 مارچ2020 تک پاکستان کا دورہ کررہے ہیں ۔دورے کے دوران ایک چھ رکنی وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔

دورے کے دوران وفد کو بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال سے آگاہ کیاجائے گا۔

نمائندہ خصوصی اپنے وفد کے ہمراہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ کریں گے تاکہ وہ بھارتی افواج کی جانب سے بلااشتعال نشانہ بنانے کے نتیجے میں ہونے والے جانی ومالی نقصان کا بذات خود جائزہ لے سکیں۔

اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کا دورہ 5 اگست 2019ءکو بھارتی غیرقانونی اور یک طرفہ اقدامات کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ہے ، یہ دورہ جموں وکشمیر کی متنازعہ حیثیت پر ٹھوس پیغام ہے جس کا اوآئی سی وزراءخارجہ کونسل کے اعلامیہ اور سربراہی اجلاس کی قراردادوں میں واضح اظہارموجود ہے۔

خودارادیت کے ناقابل تنسیخ حق کے حصول کی منصفانہ جدوجہد میں اوآئی سی نے کشمیری عوام کی ہمیشہ بھرپور حمایت کی ہے۔ 1994ءسے تنظیم نے جموں وکشمیر پر خصوصی رابطہ گروپ بھی تشکیل دے رکھا ہے۔

5 اگست 2019ءسے اوآئی سی بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بگڑتی صورتحال پر فعال رہی ہے۔ اوآئی سی اور اس کی انسانی حقوق سے متعلق تنظیم ’انڈیپنڈنٹ پرماننٹ ہیومن رائٹس کمشن‘ (آئی پی ایچ آرسی) نے بھارتی اقدامات کی مذمت میں متعدد بیانات جاری کئے اور تنازعہ کشمیر پر اپنے اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے۔ 5 اگست 2019ءکے بعد سے جموں وکشمیر پر اوآئی سی رابطہ گروپ کے دو اجلاس ہوچکے ہیں۔

نیویارک میں اوآئی سی رابطہ گروپ کے وزارتی سطح کا اعلامیہ تنازعہ کشمیر پر تنظیم کی بھرپور وابستگی کا عکاس ہے۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی نگرانی کے لئے قائم مستقل طریقہ کار کے تحت’ آئی پی ایچ آر سی‘ نے نومبر2019 میں بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں خراب ہوتی صورتحال پر پہلی بار ’عام بحث‘ کرائی۔

کشمیری اور پاکستان کے عوام عالمی سطح پر جموں وکشمیر کے مسئلہ کی بھرپور تائید وحمایت کرنے پر اوآئی سی کے کردار کی انتہائی قدر کرتے ہیں۔

98/2020
Close Search Window