مئی 27, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 27 مئی 2020
کورونا وبا سے دنیا جس وقت برسرپیکار ہے، بھارت میں آر۔ایس۔ایس اور بی۔جے۔پی حکومت بے شرمی وڈھٹائی سے ”ہندتوا“ کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔ تاریخی بابری مسجد کی جگہ 26 مئی 2020 سے مندر کی تعمیر کا آغاز بھارتی حکومت کا اسی منفی سمت میں ایک اور قدم ہے جس کی پاکستان کی حکومت اور عوام شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
مندر کی تعمیر 9 نومبر 2019ءکو بھارتی سپریم کورٹ کے اس متنازعہ فیصلے کا تسلسل ہے جو انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے میں مکمل طورپرناکام رہا۔ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے نے نام نہاد ’سیکولرازم‘ کی قلعی پوری طرح سے کھول کر رکھ دی ہے اور یہ حقیقت بے نقاب ہوچکی ہے کہ بھارت میں اقلیتیں محفوظ نہیں اور ان کی جان، عقائد اور مذہبی مقامات خطرے سے دوچار ہیں۔
بابری مسجد کے حوالے سے یہ اقدام، شہریت سے متعلق امتیازی قانون، شہریوں کے اندراج (این۔آر۔سی) کا متعصبانہ عمل اور فروری 2020 میں دہلی میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے سے عیاں ہوچکا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کو کس طرح ان کے حقوق سے محروم اور معاشرے میں غیراہم بنا کردیوار سے لگایا اورکس بے رحمی سے بدنام اور جبر وتشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔ گاو رکھشا کے نام پر ہجوم کے ذریعے قتل کرنے کے بڑھتے واقعات ، ’گھرواپسی‘ ، ’جہاد سے پیار‘،اور ’کورونا جہاد‘جیسی مذموم چالیں اور ہتھکنڈے اسی بیمار ذہنیت کا حصہ ہیں۔ ”ہندتوا“ ایجنڈا جو بھارتی ریاستی اداروں میں سرایت کرچکا ہے، بھارت کو ’ہندوراشٹرا‘ میں تبدیل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔
پاکستان مسلسل عالمی برادری کو اس حقیقت سے آگاہ کرتا آیا ہے کہ ’آر۔ایس۔ایس، بی۔جے۔پی‘ کے زیراثر بھارت انتہاءپسند، توسیع وتسلط پسندانہ سوچ کا زہریلا میلاپ بن چکا ہے جس کے نتیجے میں ایک طرف بھارت میں اقلیتوں کے تحفظ وبقاء تو دوسری جانب خطے اوردنیا کے امن و سلامتی کے لئے خطرات بڑھتے جارہے ہیں۔
بھارت کے اندر مذہب کی بنیاد پر بڑھتے ہوئے تعصب کی تمام تفصیل عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے قلم بند کی ہے جو عالمی میڈیا کے ذریعے مسلسل بے نقاب ہورہی ہے اور دنیا کی مختلف پارلیمان میں بھی اس کی گونج سنی جارہی ہے۔ عالمی برادری اقلیتوں کے انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر بھارت کو کٹہرے میں کھڑا کرے اور بھارتی حکومت پر زور دے کہ تمام اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات یقینی بنائے۔ عالمی برادری بھارت کو پابند کرے کہ عالمی ضابطوں کے مطابق اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کے لئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے جس پر اس نے دستخط کررکھے ہیں۔
Last modified: مئی 28, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.