اپریل 14, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 14 اپریل 2020
بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو آج دفتر خارجہ طلب کیاگیا اور بھارتی قابض افواج کی جانب سے14 اپریل 2020 کو لائن آف کنٹرول کے جندروٹ سیکٹرمیں جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں بے گناہ شہری کے شدید زخمی ہونے پر احتجاج کیا گیا۔
بھارتی قابض افواج کی جانب سے جندروٹ سیکٹر میں بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں 65 برس کے بے گناہ شہری عالم دین ولد فیروز دین شدید زخمی ہوگئے۔
بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس بھارت نے 765 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی کے معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین کے برعکس اور ان کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانہیں سکتا۔
پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
٭٭٭٭
Last modified: اپریل 20, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.