پریس ریلیز|

(پریس ریلیز)
378/2020
بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی، گیارہ ہندوپاکستانیوں کی ”سانحہ جودھ پور“ میں ہلاکت پر شدید اظہار تشویش
 
اسلام آباد: مورخہ 14 سمتبر2020
 
بھارتی ناظم الامور کو آج دفتر خارجہ طلب کیاگیا اوربچوں سمیت ”سانحہ جودھ پور“ میں گیارہ ہندو پاکستانیوں کی ہلاکت پر ان سے شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ یہ ہندو پاکستانی نواگست دوہزار انیس کو بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع جودھ پور کے گاوں لودتہ ہرداسوت میں پراسرار حالات میں مردہ پائے گئے تھے۔ 
 
سامنے آیا ہے کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کے باربار درخواست کرنے کے باوجود اس افسوسناک واقع کے بارے میں کوئی تفصیل فراہم نہیں کی گئی، بھارتی حکومت مسلسل اس معاملے سے نظریں چرا رہی ہے اور وقوع سے متعلق نہ ہونے کے برابر معلومات سامنے آسکی ہیں، کن حالات میں یہ اموات ہوئیں اور اس کی وجوہات کیا ہیں، اس ضمن میں کوئی ٹھوس معلومات اور شواہد فراہم کرنے میں بھارتی حکومت مکمل ناکام رہی ہے۔ 
 
مزید برآں متاثرہ خاندان کے سربراہ کی صاحبزادی شریمتی موکھی نے نہایت تشویشناک بیانات جاری کئے ہیں جن میں الزام عائد کیاگیا ہے کہ پاکستان کے خلاف جاسوسی کرنے پر آمادہ نہ ہونے اور پاکستان مخالف بیانات دینے سے انکار پر ’ریسرچ اینڈ انالیسیس ونگ‘ (را) نے ان کے والد، والدہ اور خاندان کے دیگرافراد کو مبینہ طورپر قتل کردیا۔ 
 
زوردیاگیا کہ انصاف کا تقاضا ہے کہ متاثرہ خاندان اور بھارت میں دیگر پاکستانیوں کی سلامتی و تحفظ یقینی بنانے کے لئے بھارتی حکومت کے لئے ضروری ہے کہ اس افسوسناک واقعہ کے بارے میں مکمل شفافیت برتے۔ 
 
زور دیاگیا کہ چونکہ ”سانحہ جودھ پور“ کے متاثرین پاکستانی باشندے تھے، اس لئے حکومت پاکستان پر لازم ہے کہ وہ ان حالات سے پوری طرح آگاہ ہو کہ کن حالات میں یہ پاکستانی شہری بھارت میں موت کا شکار ہوئے۔ 
 
بھارت پر زور دیاگیا کہ وہ واقع کی جامع تحقیقات کرائے، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشن کو متاثرہ خاندان کے زندہ بچ جانے والے فرد سے ملاقات کے لئے رسائی فراہم کرے، ایف آئی آر اورا بتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی نقول فراہم کی جائیں جبکہ ہلاک شدگان کے بلاتاخیر پوسٹمارٹم کرایا جائے اور اس دوران پاکستانی ہائی کمشن کے نمائندہ کی موجودگی کی سہولت دی جائے۔ 
٭٭٭٭
378/2020
Close Search Window