پریس ریلیز|

اسلام آباد: یکم جنوری 2020ئ

پاکستان نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں غیرانسانی لاک ڈاون اور محاصرے کے 150دن مکمل ہونے پر کشمیری عوام کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اظہارکرتے ہوئے ان کے لئے اپنی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

کشمیر کاز کے لئے اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت کے طورپر پاکستان 80لاکھ سے زائد مظلوم کشمیریوں کی حالت زار تمام عالمی فورمز پر بیان کرتا رہے گا جو نولاکھ بھارتی قابض فوج کی مسلسل بربریت وبدترین جبر کاشکار ہیں اور دن رات ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔ بھارت کے اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ”حالات معمول“ پر آنے کے دعوے قطعی جھوٹ اور فریب پر مبنی ہیں۔ ہم عالمی برادری پر زوردیتے ہیں کہ کشمیری عوام کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی رکوانے کے لئے فوری اور موثر اقدامات اٹھائے۔ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے جائز حق کا مطالبہ کررہے ہیں جس کا وعدہ ان کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ذریعے کیاگیا تھا۔

بھارت لاک ڈاون اورمواصلاتی رابطوں پر عائد پابندیاں فوری ختم کرے جو بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں پانچ اگست دوہزار انیس سے دیگر قدغنوں کے علاوہ عائد ہیں۔ تمام نوجوانوں اور کم سن بچوں اور گرفتارونظر بند سینئر کشمیری قیادت کو رہا کیاجائے، پبلک سیفٹی ایکٹ اور فوج کو دئیے گئے خصوصی اختیارات سے متعلق کالے اور انسانیت سوز قوانین کا خاتمہ کیاجائے۔ بھارت اپنی نولاکھ فوج مقبوضہ وادی سے نکالے اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں، مبصرین اور بین الاقوامی میڈیا کومقبوضہ وادی جانے کی اجازت دے۔

ہم بھارتی سیاسی وعسکری رہنماوں کے ان دعوں پر افسوس کا اظہارکرتے ہیں جن میں جعلسازی اور فریب کو”حقائق“ کا نام دے کر لائن آف کنٹرول (ایل اوسی) کی صورتحال یا ”دہشت گردی“ سے متعلق مسلسل جھوٹ بولاجارہا ہے جس کا مذموم مقصد ”فالس فلیگ آپریشن“ کرکے خودساختہ ناٹک رچانا ہے تاکہ دنیا کو گمراہ کرسکے۔ جھوٹ بولنے والوں کے لئے بہتر ہوگا کہ وہ اپنی شروع کردہ ”زعفرانی دہشت گردی“ ختم کریں جو مسلسل عالمی برادری کی تشویش بڑھارہی ہے۔

بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی صورتحال کے تناظر میں بھارت کے نئے آرمی چیف کا آزادجموں وکشمیر کے اندر ایل اوسی پار”حملے “ کا غیرذمہ دارانہ بیان مسترد کرتے ہیں۔ آزادجموں وکشمیر کے اندر کسی بھی قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی پاکستان کی صلاحیت، عزم اور تیاری پر کسی کو کوئی شک نہ ہونا چاہئے۔ بھارت کو بالاکوٹ ’مس ایڈونچر ‘پر پاکستان کے بھرپور جواب کو نہیں بھولنا چاہئے۔

بھارتی اشتعال انگزیوں کے باوجود پاکستان خطے اور دنیا میں امن، سلامتی اور استحکام کے فروغ کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

03/2020
Close Search Window