جنوری 17, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 17، 2020
امریکی محکمہ تجارت کی ممنوعہ فہرست میں شامل بعض اشیاءکی پاکستان میں مبینہ طورپربرآمد کرنے کے الزام میں امریکی حکام کی جانب سے 5 پاکستانیوں پر فرد جرم عائد ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے درج ذیل بیان جاری کیا ہے؛
ہم نے یہ رپورٹس دیکھی ہیں کہ’امریکی ڈیپارٹمنٹ آف اینٹیٹیز لسٹ‘ میں شامل بعض اشیاءبرآمد کرنے پر 5 افراد پر فردجرم عائد کی ۔
ہمیں امریکہ سے کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی اور ہم حقائق کا پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان افراد کی شناخت سے ہمیں آگاہ نہیں کیاگیا ہے۔ ہم سے حقائق کی تصدیق کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔
تفصیلات کے بغیر صورتحال پر کوئی تبصرہ ممکن نہیں۔ البتہ ماضی میں ایسے واقعات ہوئے ہیں جب پاکستانی اداروں کو ایسی پابندیوں کا سامنا رہا۔ بہت سارے ایسے واقعات بھی رونما ہوچکے ہیں جن میں ”پکڑے گئے“سامان میں سے کوئی چیز بھی پابندی والی کسی فہرست میں شامل نہیں تھی اور خالصتا پرامن استعمال اور سماجی ومعاشی ترقی کے لئے تھی۔
پاکستان کی سماجی ومعاشی ترقی کی حقیقی ضروریات ہیں جن میں آلات، آئیٹمز اور ٹیکنالوجی کا استعمال شامل ہے ۔ان میں سے بعض ایسی ہیں جن کا دوہرا استعمال ہوسکتا ہے۔ ایسی صورت میں ہم اس امر کو یقینی بناتے ہیں صارف سے نہ صرف سرٹیفیکیشن لی جائے بلکہ غلط استعمال نہ ہونے کی ضمانت بھی لی جائے۔ اس ضمن میں اگر کوئی اضافی تقاضے یا ضمانت درکار ہو تو اس پر بھی غور کے لئے ہم ہمہ وقت آمادہ ہیں۔
ٹیکنالوجی کی پاکستان کو فراہمی سے انکار پر علاقائی توازن کے نازک حوالہ جات ہمارے پاس موجود ہیں اور اس ضمن میں خاص طورپر قابل اعتراض حقیقت یہ ہے کہ ہمارے خطے میں ایک ملک کو حساس ٹیکنالوجیز تک رسائی کا خصوصی درجہ اور استثنی دیاگیا۔ اس امر کے نتیجے میں جدید فوجی جنگی سامان تیار کرنے کی راہ ہموار ہوئی اور جنوبی ایشیاءمیں سٹرٹیجک استحکام کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔
٭٭٭٭
Last modified: جنوری 26, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.