پریس ریلیز|

وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر ترکی کے صدر عزت مآب رجب طیب اردوان 13 اور 14 فروری 2020ءکو پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ایک اعلی سطحی وفد بھی صدر اردوان کے ہمراہ ہے جس میں ان کی کابینہ کے ارکان، اعلی حکومتی عہدیداران، ترک کارپوریشنز کے سربراہان اور سی ای اوز شامل ہیں۔

دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان اور صدر اردوان میں بالمشافہ ملاقات ہوگی جس کے بعد کابینہ ترتیب میں پاکستان ترقی اعلی سطحی سٹرٹیجک تعاون کونسل کے چھٹے اجلاس کی دونوں مشترکہ صدارت کریں گے۔ اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیے پر دستخط ہوں گے۔ متعدد انتہائی اہم معاہدات/ مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخطوں کا بھی امکان ہے۔ دونوں رہنما میڈیا سے مشترکہ بات چیت بھی کریں گے۔

صدر اردوان صدر ڈاکٹر عارف علوی سے بھی ملاقات کریں گے۔ صدر اردوان پاکستانی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ صدر اردوان پاکستان ترکی کاروباری وسرمایہ کاری فورم سے خطاب کریں گے ۔ اس فورم کے ذریعے دونوں ممالک کی ممتاز کاروباری وسرمایہ کار برادریوں کو قریب لانے میں مدد ملے گی۔

اعلی سطحی سٹرٹیجک تعاون کونسل فیصلہ سازی کا اعلی ترین فورم ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے سٹرٹیجک سمت کے تعین میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اعلی سطحی سٹرٹیجک تعاون کونسل کے تحت سات ورکنگ گروپ کام کرتے ہیں ان میں سیاسی اشتراک عمل، تجارت وسرمایہ کاری، توانائی، بنکنگ، فنانس، ٹرانسپورٹ و کمیونیکیشن ، ثقافت وسیاحت اور تعلیم شامل ہیں۔ اب تک ’ایچ ایل ایس سی سی‘ کے پانچ ادوار ہوچکے ہیں جو بالترتیب اسلام اور انقرہ میں منعقد ہوئے۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان منفرد تعلقات استوار ہیں جو باہمی تعاون اور غیرمعمولی باہمی اعتماد وہم آہنگی پر مبنی ہیں۔ دونوں برادر ملک ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوئے ہیں۔ ترکی نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے عوام کے حق خود ارادیت کی ہمیشہ حمایت کی ہے جبکہ پاکستان نے قبرص کے معاملے میں ہمیشہ ترکی کا ساتھ دیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان اور صدر اردوان کی قیادت میں پاکستان اور ترکی کے تعلقات مزید مضبوط ہوکر پائیدار شراکت داری میں تبدیل ہوئے ہیں۔ دونوں اطراف معاشی تعلقات استوار کرنے پر زور دیتی ہیں۔ دونوں کا عزم ہے کہ تاریخی تعلقات کو مختلف شعبہ جات میں فعال تعاون میں تبدیل کیاجائے ان میں اسلام کے خلاف نفرت کے رجحان کا تدارک، اسلامی بھائی چارے کا فروغ اور علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کے مشترکہ اہداف کافروغ شامل ہے۔

صدر اردوان کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان روایتی بھائی چارے اور اخوت کے جذبات وتعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے ، یہ پاکستان اور ترکی کے درمیان سٹرٹیجک شراکت داری کو وسیع او رمزید گہرا کرنے میں ایک اور نمایاں سنگ میل کادرجہ رکھتا ہے۔
٭

77/2020
Close Search Window