جنوری 13, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 13جنوری2020
پارلیمانی سیکریٹری خارجہ امور عندلیب عباس سے جرمن وزیرمملکت برائے فیڈرل فارن آفس نیلز اینن نے پیر کے روز دفتر خارجہ میں ملاقات کی۔ دونوں ممالک کی جانب سے دوطرفہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر اطمنان کا اظہارکرتے ہوئے سیاست، معیشت، تجارت، سرمایہ کاری اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیاگیا۔
دونوں رہنماوں نے دوطرفہ اور علاقائی اہمیت کے وسیع امور پر تبادلہ خیال کیا۔ پارلیمانی سیکریٹری نے پاکستان میں کاروبار کی بہتر صورتحال اور کاروباری آسانیوں سے متعلق آگاہ کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گاڑیاں بنانے والی جرمن کمپنی ووکس ویگن جلد ہی اپنا پلانٹ پاکستان میں لگائے گی۔ انہوں نے جرمن کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان میں کاروبار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے پاکستان کے لئے ’جی ایس پی پلس‘ درجہ کے حصول میں جرمنی کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور امید ظاہرکی کہ دو برس بعد ہونے والے جائزہ اجلاس میں بھی جرمنی پاکستان کی حمایت کرے گا ۔
خطے میں امن کی بگڑتی صورتحال پر پارلیمانی سیکریٹری نے جرمن وزیر کو آگاہ کیا کہ پاکستان مشرق وسطی میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات کو گہری تشویش سے دیکھتا ہے۔ پاکستان خطے میں ابھرنے والی اس سوچ میں شامل ہے کہ تنازعہ سے بچاو کے لئے اجتماعی کوششیں اور کشیدگی میں ہونی چاہئے۔ انہوں نے زوردیا کہ پاکستان کسی دوسرے ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دے گا اور نہ ہی خطے میں کسی تنازعے میں فریق بنے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان خطے میں امن واستحکام کے قیام اور امن میں حصہ دار کے طورپر اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ اسی جذبے کے تحت وزیرخارجہ ایران، سعودی عرب اور امریکہ کا دورہ کررہے ہیں تاکہ کشیدگی میں کمی آئے اور تنازعہ سے بچا جاسکے۔
پارلیمانی سیکریٹری نے جرمن وزیر کو بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی انتہائی مخدوش صورتحال سے آگاہ کیا اور خاص طورپر 5 اگست 2019ءکو بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی انتہائی ابترانسانی صورتحال اور قدغنوں کی تفصیل بیان کی۔ انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی جانب سے مسلسل محاصرے اور بندشوں کو 160دن مکمل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زوردیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے عوام کو ان کا حق استصواب رائے دلانے اور اس تنازعہ کے مستقل حل میں کردار ادا کرے۔
افغانستان کی صورتحال پرپارلیمانی سیکریٹری نے امریکہ اور طالبان کے درمیان بات چیت میں پاکستان کے مثبت کردار کے بارے میں جرمن وزیر کو آگاہ کیا۔ افغان امن عمل اس وقت اہم مرحلے میں ہے۔ تمام فریقین کے مفاد میں ہے کہ اس عمل میں اب تک ہونے والی پیش رفت کو محفوظ بنائیں اور اس میں مزید پیش رفت کی جائے۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ افغانیوں کے اپنے تجویز کردہ اور انہیں قابل قبول سیاسی حل کے نتیجے میں ہی افغانستان کے مسئلے کا پائیدار حل ممکن ہے۔ جرمن وزیر نے افغانستان میں امن کے لئے مثبت کردار اور علاقائی امن وسلامتی کے فروغ کے لئے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔
Last modified: جنوری 13, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.