پریس ریلیز|

ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) زاہد حفیظ چوہدری نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ضلع کوٹلی میں جبر، ساندھرا، سنمبل گلی اور دبسی گاوںمیں بھارتی قابض فوج کی 9 فروری 2020 کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلا اشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 10بے گناہ شہریوں کے شدید زخمی ہونے پر بھارتی ناظم الامور گوراو اہلووالیا کو آج دفتر خارجہ طلب کیا اور ان واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے احتجاج کیاگیا۔

بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں درج ذیل شہری شدید زخمی ہوگئے؛

جبرگاوں
٭ محمد شبیر ولد سخی محمد
٭ جمیلہ بی بی دختر محمد دین
٭ محمد امین ولد محمد دین
٭ محمد یاسین
٭ محمد صافین ولد محمد یاسین

ساندھرا گاوں
٭ محمد حلیم ولد جمال دین
٭ محمد ذیشان ولد محمد حلیم
٭ محمدجنید ولد محمدحلیم

گاوں سنمبل گلی
٭ زبیدہ بی بی زوجہ محمد ظہیر

دبسی گاوں
٭ ظہیر ولد نقیب اللہ

بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) نے زوردیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ یہ واقعات خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ ہٹا نہیں سکتا۔

ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) نے بھارت پر زوردیا کہ وہ جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
٭٭٭٭

74/2020
Close Search Window