اپریل 13, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 13 اپریل 2020
ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ناظم الامور گوراو اہلووالیا کو آج دفتر خارجہ طلب کیا اور 12 اپریل 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے دھودھنیال، رکھ چکری، چڑی کوٹ اورباروھ سیکٹر میں بھارتی قابض فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں بچے کی شہادت اور بے گناہ شہریوں کے زخمی ہونے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا۔
بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں دھودھنیال میں دوسالہ بچے محمد حسیب ولد محمد یوسف نے جام شہادت نوش کیا۔ رکھ چکری سیکٹر میں دو بے گناہ شہری 26 سالہ وقار شاہ ولد صداقت شاہ اور 72 برس کے محمد شریف ولد چنن دین، چڑی کوٹ میں 17 سالہ ٹیپو ولد معروف جبکہ باروھ سیکٹر میں 25 سالہ زرینہ زوجہ ریاض حسین شدید زخمی ہوگئے۔
بھارتی قابض افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر بھاری اور خودکارہتھیاروں اور گولہ باری سے مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہیں۔ رواں سال بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی 749 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیاگیا ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) نے زوردیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ یہ واقعات خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ ہٹا نہیں سکتا۔
ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) نے بھارت پر زوردیا کہ وہ جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
٭٭٭٭
Last modified: اپریل 20, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.