پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ یکم جولائی2020

بھارتی ناظم الامور گوراو اہلووالیا کو آج دفتر خارجہ طلب کرکے 29 اور 30 جون 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی قابض فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کی شہادت اور 5کے زخمی ہونے پر پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیاگیا۔

بھارتی فوج کی29 اور 30 جون 2020ءکو بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے کیانیاور جوڑا سیکٹرز میں 16سالہ محمد توحید ولد محمد اسماعیل سکنہ تلواری گاوں شہید ہوگئے جبکہ 2 سالہ آزاد احمد ولد مشاہد ابراہیم، 6 سالہ انیسہ وقاص دختر محمد وقاص، 28 سالہ سراج دین ولد نظام دین، 16 سالہ سرمد اکرم ولد محمد اکرم اور 42 سالہ عبدالقیوم ولد جنید علی ساکنان فلاکاں گاوں شدید زخمی ہوگئے۔

بھارتی قابض فوج ’ایل۔ او۔ سی‘ اور ’ورکنگ ۔باونڈری‘ پر بھاری و خودکارہتھیاروں اور گولہ باری سے مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔رواں سال بھارت نے جنگ بندی کی 1546 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 14 بے گناہ شہری شہید اور 114 زخمی ہوگئے۔

بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ ان واقعات سے خطے میں پہلے سے کشیدہ ماحول مزید خراب ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ’ایل۔ او۔ سی‘ اور ’ورکنگ ۔باونڈری‘ پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔

بھارت پر زوردیا گیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
٭٭٭٭

278/2020
Close Search Window