پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 25 جنوری 2020

بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو آج دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور بھارتی افواج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں ایک خاتون شہری کے شدید زخمی ہونے پر احتجاج کیا گیا۔

25 جنوری 2020 کو لائن آف کنٹرول کے چڑی کوٹ سیکٹر میں بھارتی افواج کی بلا اشتعال فائرنگ سے 21 سالہ لائبہ زوجہ نقیب سکنہ گاؤں سیریاں شدید زخمی ہوئیں۔

قابض بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو دانستہ نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ ایسے احمقانہ اور بے حسی پر مبنی بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ یہ واقعات خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔زور دیا گیا کہ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ ہٹا نہیں سکتا۔

پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

٭٭٭٭

47/2020
Close Search Window