جولائی 18, 2020| پریس ریلیز|
(پریس ریلیز)
303/2020
سینئربھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کا بھارت سے شدید احتجاج
اسلام آباد: مورخہ 18 جولائی 2020
بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو آج دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 17 جولائی 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میںدو بے گناہ خواتین کے زخمی ہونے پر شدیداحتجاج کیا گیا۔
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں17 جولائی 2020 کو ’ایل۔او۔سی‘ کے رکھ چکری اور بارو سیکٹرز میں 35 سالہ شکیلہ بی بی زوجہ خورشید سکنہ گاوں کرنی اور 40 سالہ نازیہ بی بی زوجہ مظہر اقبال سکنہ گاوں گاہی شدید زخمی ہوگئیں۔
بھارتی قابض فوج ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ۔باونڈری‘ پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020ءمیں بھارت نے 1697 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے جس کے نتیجے میں 14 بے گناہ شہری شہید اور 133شدید زخمی ہوئے۔
قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔
پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔
٭٭٭٭
Last modified: جولائی 20, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.