پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ5 مئی 2020

بھارتی سفارتخانے کے سینئر سفارتکار کو آج دفتر خارجہ طلب کیاگیا اور بھارتی قابض افواج کی جانب سے 4 مئی 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) کے باگسر سیکٹر میں جنگ بندی کی خلاف ورزی اور اس کے نتیجے میں 6بے گناہ شہریوں کے شدید زخمی ہونے پر احتجاج کیا گیا۔

بھارتی قابض افواج کی جانب سے بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں 45 سالہ وحید، 55 سالہ ناظمہ بی بی اور 12 سالہ عقیل سکنہ خولیاں گاوں، 50 سالہ زرینہ بیگم اور 30 سالہ شاہین بیگم سکنہ پینگا گاوں اور 45 سالہ جمیل سکنہ بنڈالہ گاوں شدید زخمی ہوئے۔

بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020ءمیں بھارت نے 957 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔

قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کے قابل افسوس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور ان کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانہیں سکتا۔

پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔

٭٭٭٭

198/2020
Close Search Window