پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 12 جنوری 2021
 
سینئر بھارتی سفارتکار کو آج دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 11 جنوری 2021 کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میں ایک دس سالہ بے گناہ بچے کے زخمی ہونے پر شدیداحتجاج کیا گیا۔ 
 
قابض بھارتی فوج کی 11 جنوری 2021 کو بلاجوازاور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے نیزہ پیر سیکٹر میں دس سالہ محمد ظہیر ولد محمد رفیق سکنہ گاوں موہری شدید زخمی ہوگیا۔  
 
قابض بھارتی فوج ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ۔باونڈری‘ پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں سال بھارت نے 48 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 3 بے گناہ شہری شدید زخمی ہوئے۔ 
 
  قابض بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ کارروائیاں 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے منافی اور اس کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ زور دیاگیا کہ ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت غیرقانونی طور پر اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ 
 
بھارت پر زوردیا گیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ بھارت پر یہ بھی زوردیاگیا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے دے۔
 
٭٭٭٭
21/2021
Close Search Window