جولائی 8, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 8 جولائی 2020
سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے سپین کی سٹیٹ سیکریٹری برائے خارجہ امور محترمہ کرسٹینا گالاچ سے مورخہ 7 جولائی 2020 کو وڈیو کانفرنس کی جس میں کورونا عالمی وبائ، دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات، عالمی فورمز پر قریبی تعاون اور علاقائی صورتحال سمیت وسیع امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
سیکریٹری خارجہ نے کورونا وبا کی وجہ سے سپین میں ہونے والے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وائرس کی روک تھام اور معیشت کی بحالی کے لئے سپین کے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے سپین کی اپنی ہم منصب کو حکومت پاکستان کے ان اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جو عوام کی جان ، روزگار کے تحفظ اور معشیت کی بحالی کے لئے کئے جارہے ہیں۔
اطراف نے کورونا وباءکے سماجی ومعاشی اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔ سیکریٹری خارجہ نے سپین کی اپنی ہم منصب کو وزیراعظم عمران خان کے ملک کے اندر معیشت کی بہتری کے لئے دئیے جانے والے پیکج اور ترقی پزیرممالک کے ”قرض میں ریلیف کے عالمی اقدام“ سے آگاہ کیا۔ سیکریٹری خارجہ نے یورپ اور جی 20 میں اس اقدام کے لئے سپین کی حمایت کو سراہا۔
سیکریٹری خارجہ نے یورپئین سیفٹی ایجنسی (ایسا) کے حالیہ فیصلے کے تحت یورپ میں پی آئی اے کی پروازیں عارضی معطل کرنے پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ حکومت پاکستان پی آئی اے آپریشنز میں پروازوں کی حفاظت کے اعلی ترین معیار کو یقینی بنانے کے لئے ضروری اقدامات کررہی ہے۔
اطراف نے دوطرفہ تجارت اور معاشی تعلقات پر بھی گفتگو کی۔ سیکریٹری خارجہ نے پاکستان کے ’جی۔ایس۔پی۔پلس‘ درجہ کے ضمن میں حمایت پر سپین کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ کورونا وبا کے نتیجے میں پاکستان او رسپین کی دوطرفہ تجارت محفوظ بنانے کے درپیش مسئلہ سے ہرممکنہ طورپر جلد نمٹنے کے لئے مشترکہ ٹھوس کوششیں کی جائیں گی۔
سیکریٹری خارجہ نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوںاور عوام کی ناگفتہ بہہ حالت، عالمی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں، ’ایل۔او۔سی‘ پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں سے امن وسلامتی کو لاحق خطرات اور بھارتی جنگی جنون پر پاکستان کے نکتہ نظرسے آگاہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں وکشمیر کے پرامن حل اور تناو کو بڑھنے سے روکنے میں عالمی برادری کے کردار کی اہمیت پر زوردیا۔
اطراف نے افغانستان کی صورتحال اور افغان امن عمل میں پیش رفت کا جائزہ لیا۔ سیکریٹری خارجہ نے امریکہ طالبان براہ راست بات چیت اور اس کے نتیجے میں 29 فروری 2020 کو امن معاہدہ طے پانے میں پاکستان کی مثبت کوششوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ افغان قیادت اس تاریخی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بین الافغان مذاکرات کے لئے مل کر کام کریں تاکہ جامع اور اجتماعی سیاسی تصفیہ کی راہ ہموار ہو۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ پاکستان ایک مشترکہ ذمہ داری کے طورپر افغان قیادت میں افغان کو منظور امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا تاکہ افغانستان پائیدار امن واستحکام سے ہمکنار ہو۔
اطراف نے مختلف سطحوں پر دوطرفہ سیاسی روابط میں مزید اضافے پر اتفاق کیا۔ کورونا وبا کی صورتحال میں نرمی کے ساتھ پاکستان، سپین سالانہ دوطرفہ مشاورتی دور کے انعقاد پر بھی اتفاق کیاگیا۔
٭٭٭٭٭
Last modified: جولائی 17, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.