پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 10 اپریل 2020

وزراءصحت کی سطح پراسلامی ممالک میں تعاون کی تنظیم (او۔آئی۔سی) کی صحت کے بارے میں رہنما کمیٹی کا غیرمعمولی ہنگامی اجلاس 9 اپریل 2020 کو منعقد ہوا۔

اجلاس میں وزراءصحت کے علاوہ صحت سے متعلق رہنما کمیٹی ، اوآئی سی کے ادارہ جات اور مختلف شاخوں کے سربراہان اور نمائندوں نے شرکت کی جن میں اسلامی ترقیاتی بنک گروپ کے صدر اور متعدد بین الاقوامی تنظیموں کے ذمہ داران بھی شامل تھے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی اور صحت کے لئے وزیر مملکت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

اوآئی سی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثمین نے کورونا عالمی وباءکا مقابلہ کرنے کے لئے اوآئی سی کے رکن ممالک کی جانب سے فوری اقدامات اور فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں اوآئی سی اپنے دستیاب وسائل کے ساتھ اسلامی دنیا کے عوام کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے اسلامی ترقیاتی بنک اور اسلامک سالیڈیریٹی فنڈ کو ان کے اقدامات پر سراہا۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے اس موقع پر کہاکہ کورونا وباءنے انسانیت کے لئے ایک غیرمعمولی مشکل صورتحال پیدا کردی ہے جس کا عالمی سطح پر اجتماعی طورپر مقابلہ کرنا ہوگا۔ پاکستان کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابتداءسے ہی پاکستان کورونا کی وباءکو روکنے اور اس سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے متحرک اور فعال کردار ادا کررہا ہے او اس ضمن میں متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔

ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان بذات خود منصوبہ بندی اور اشتراک عمل کی کوششوں کی قیادت کررہے ہیں۔ قومی سطح پر مشترکہ اور اجتماعی اقدام کے لئے قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) اور نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے ماتحت موثر ادارہ جاتی نظام وضع کیاگیا ہے۔ نیشنل کما نڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این۔سی۔او۔سی) نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی (این سی سی ) کے فیصلوں پر عملدرآمد کا ادارہ ہے۔ لاک ڈاون کے ضروری اقدامات کئے گئے ہیں جس کے تحت سکول بند اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ ان بڑے پیمانے پر کی جانے والی کوششوں کے بڑے اثرات سامنے آئے ہیں اور پاکستان ابھی تک اس وباءسے بچاو کے مرحلے میں ہے۔ وزیراعظم نے غریب عوامی طبقات کے لئے 7.5 ارب امریکی ڈالر مالیت کے ایک امدادی پیکج کا اعلان کیاہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے عالمی وباءکو ایک چیلنج ہونے کے ساتھ ساتھ بالخصوص صحت عامہ کے مسائل اور ہنگامی صورتحال میں اپنی تیاری کا جائزہ لینے کا ایک موقع قرار دیا۔ قومی سلامتی کے ایک کلیدی جز کی حیثیت سے صحت کی حفاظت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے انہوں نے عالمی سطح پر صحت کے ضابطوں اور قومی سطح پر قانونی نظام کی تیاری کی ضرورت پر زور دیا جس کے تحت صحت عامہ کے تحفظ کے لئے ڈھانچے کی تیاری کے لئے سرمایہ کاری میں اضافہ کیاجائے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے اوآئی سی پر زوردیا کہ اس غیرمعمولی چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے اپنی قوت اور استعداد کار بڑھائے اور اس ضمن میں رکن ممالک کی مختلف صلاحیتوں اور قابلیتوں کو بروئے کار لایاجائے تاکہ طبی مصنوعات، ویکسین اور حفاظتی لباس (پی پی ای) کی تیاری ودستیابی ممکن ہوسکے۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں پاکستان کی صلاحیت کا موازنہ پیش کیا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مراز نے جنرل سیکریٹریٹ اور اوآئی سی کے رکن ممالک کو یقین دلایا کہ پاکستان اس عالمی وباءسے نبردآزما ہونے میں بھرپور تعاون فراہم کرے گا۔

ورچوئل اجلاس کے اختتام پر ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیاگیا جس میں کورونا وائرس کی وباءسے نمٹنے کے لئے اوآئی سی کے ممالک کے درمیان معلومات، تجربے اور صلاحیتوں کے تبادلے پر زوردیاگیا۔

پاکستان اوآئی سی۔ صحت سٹئیرنگ کمیٹی کا رکن ہے جبکہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مالدیپ، موریطانیہ، چاڈ، ترکی، مصر، ملائیشیائ، انڈونیشیاءاور سوڈان کمیٹی کے دیگر ارکان میں شامل ہیں۔
٭٭٭٭٭

162/2020
Close Search Window