پاکستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان ماحولیاتی تبدیلی اور سائنس کے موضوع پر اولین دوطرفہ مذاکرات کا دور آج ورچوئل طریقے سے منعقد ہوا۔
پاکستان کی طرف سے وزارت امور خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (اقوام متحدہ) نے قیادت کی جبکہ جمہوریہ کوریا کی طرف سے وفد کی سربراہی ڈائریکٹر جنرل (ماحولیاتی تغیر، توانائی، ماحولیاتی وسائنسی امور بیورو)، وزارت امور خارجہ نے کی۔ اجلاس میں دونوں ممالک میں پاکستان اور جمہوریہ کوریا کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔
اطراف نے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور دوطرفہ تعاون بڑھانے کے علاوہ ماحولیاتی تغیر اور سائنس ڈپلومیسی کے شعبوں میں روابط بڑھانے کے امکانات تلاش کئے۔ بات چیت میں پیرس معاہدے پر عملدرآمد، ماحولیاتی تغیر کے لئے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن (یو۔این۔ایف۔سی۔سی۔سی) کی ’کانفرنس آف پارٹیز‘ (سی۔او۔پی۔26) کے آنے والے اجلاس پر بات چیت ہوئی جبکہ سائنس، ٹیکنالوجی اور ایجاد کے شعبوں میں اشتراک عمل کے ممکنہ امکانات پر گفتگو کی گئی۔
’سی۔او۔پی۔26‘ کے آنے والے اجلاس میں قومی ترجیحات کو اجاگر کرتے ہوئے پاکستان کی طرف سے زور دیاگیا کہ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق مذاکرات کو مساوات کے اصولوں، مشترک اور متعین ذمہ داریوں کی روشنی میں ہونا چاہئے۔ زوردیا گیا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل کے حل کے لئے پوری طرح پرعزم ہے اوراس ضمن میں بلین ٹری سونامی منصوبے، قابل تجدید توانائی پالیسی اور بجلی سے چلنے والی کاروں کو متعارف کرانے کی پالیسی سمیت متعدد اہم اقدامات کئے گئے ہیں۔
جمہوریہ کوریا کی طرف سے اپنے نکتہ نظر اور سوچ کے اظہار کے ساتھ پاکستانی وفد کو ’گرین گروتھ‘ اہداف 2030 (پی4 جی) سربراہی اجلاس کے انعقاد ے متعلق آگاہ کیاگیا جو جمہوریہ کوریا کی شراکت داری سے رواں سال کے آخر میں سیول میں منعقد کیاجارہا ہے۔
اطراف نے ماحولیاتی تغیر اور سائنس کے موضوعات پر ترتیب وار انداز میں سٹرکچرڈ ڈائیلاگ پراسیس استوار کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔