مارچ 4, 2021| پریس ریلیز|
(پریس ریلیز نمبر 92/2021)
وزیراعظم عمران خان کی چودھویں ’ای۔سی۔او‘ ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت
اسلام آباد : مورخہ 4 مارچ 2021
وزیراعظم عمران خان نے معاشی تعاون تنظیم (ای۔سی۔او) کے چودھویں سربراہی اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی جو آج ورچوئل طریقے سے منعقد ہوا۔ سربراہی اجلاس ”کورونا وبا کے بعد علاقائی سطح پر معاشی تعاون“ کے عنوان کے تحت منعقد ہوا۔
وسیع موضوعات پر محیط اپنے خطاب میں وزیراعظم نے موجودہ مشکل حالات میں سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر ترکی کو مبارک دی۔ انہوں نے کورونا وبا کے نتیجے میں علاقائی اور عالمی صحت پر پڑنے والے مضر اثرات اوجنم لینے والی معاشی مشکلات کو اجاگر کرتے ہوئے وبا سے نمٹنے کے لئے عوام بالخصوص معاشرے کے نادار طبقات کی صحت اور روزگار کے تحفظ کی پاکستان کی حکمت عملی پر روشنی ڈالی۔ وزیراعظم نے اپنی پانچ نکاتی حکمت عملی کا حوالہ دیا تاکہ ترقی پزیر ممالک کو مالی وسائل فراہم ہوں جن سے وہ کورونا وبا سے پیدا ہونے والے معاشی وسماجی مسائل کا مقابلہ کرسکیں۔
وزیراعظم نے دنیا کے مختلف حصوں میں مذہبی امتیازی رویوں اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے پریشان کن رجحانات کے تدارک کی اہمیت پر زوردیا۔ انہوں نے زور دیا کہ کورونا لاک ڈاون کی صورتحال کو مقبوضہ خطوں کے عوام کو دبانے کے لئے استعمال کیاجارہا ہے جو اپنے حق خود ارادیت کے لئے برسرپیکار ہیں۔ وزیراعظم نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششوں کو مسترد کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہاکہ ایسی ’آزادی اظہار رائے‘ کی مخالفت کی جائے جس کے زریعے نبی پاک کی شان اقدس میں گستاخی کا ارتکاب کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کی جائے ۔
’ای۔سی۔او‘ خطے میں رابطے بڑھانے، تجارت کے فروغ اور تونائی کی ترسیل کے حوالے سے قریبی تعاون کی ضرورت کو بیان کرتے ہوئے وزیراعظم نے ’ای۔سی۔او‘ وژن 2025 کا حوالہ دیا جسے مارچ 2017 میں اسلام آباد میں منعقدہ تیرھویں ’ای۔سی۔او‘ سمٹ میں منظور کیاگیاتھا۔ انہوں نے اس پر عمل درآمد کی رفتار کے وسط مدتی جائزے اور مطلوبہ تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی۔ وزیراعظم نے ’ای۔سی۔او‘ اور دیگر علاقائی و عالمی تنظیموں کے درمیان بات چیت کی اہمیت کو اجاگر کیا تاکہ باہمی مفاد میں اشتراک عمل کو فروغ مل سکے۔
وزیراعظم نے ’ای۔سی۔او‘ ریجن کے وجود کی سالمیت کی کامیابی کے لئے افغانستان میں امن و استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ’استنبول، تہران، اسلام آباد (آئی۔ٹی۔آئی) کمرشل کارگو ٹرین جیسے ’ای۔سی۔او‘ ریل رابطے کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے ’ٹی۔اے۔پی۔اے‘ (تاپی) گیس پائپ لائن اور ’کاسا‘1000 الیکٹرسٹی گریڈ جیسے توانائی کے سرحد پار منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ضرورت پر زوردیا۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ پاکستان کے لئے ”ای۔سی۔او کی علاقائی معاشی یکجائی جیوپالیٹیکس کشیدگی کو جیواکنامکس کے ثمرات میں تبدیل کرنے کی حکمت عملی کا ایک اہم عنصر ہے۔“
وزیراعظم نے کورونا وبا کے بعد خطے میں معاشی تعاون بڑھانے کے لئے چھ خاص تجاویز پیش کیں:
1۔ پندرہ نکاتی حکمت عملی کے مطابق کورونا وبا سے بحالی کے لئے قومی اور عالمی وسائل کی فراہمی
2۔ مستقبل میں ایسے بحرانوں سے نمٹنے کے لئے صحت کے نظام کو موثر انداز میں استوار کرنا
3۔ ’ای۔سی۔او‘ کے اندر تجارت میں سہولت اور دنیا کی دیگر معیشتوں تک رسائی کے لئے مربوط ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی تعمیر
4۔ ’ای۔سی۔او‘ سرمایہ کار ایجنسی کا قیام اور سالانہ ’ای۔سی۔او‘ سرمایہ کاری میلہ کا انعقاد
5۔ سرحدی آمدورفت کو آسان بنانے، انٹرا ریجنل ادارہ جاتی روابط، ’ای۔سی۔او۔ٹی۔اے‘ پر عمل درآمد اور موجودہ علاقائی طریقہ ہائے کار کی تجدید کے لئے تجارت کے فروغ کے اقدامات
6۔ علم پر مبنی معیشتوںکے فروغ، تحقیق وترقی کے لئے وسائل بڑھانے، ’ای۔سی۔او‘ ممالک کے تمام حصوں میں براڈبینڈ کی وسعت اور تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ مرکوز کی جائے۔
فیصلہ کیاگیا کہ 28 نومبر 2021 کو یوم ’ای۔سی۔او‘ پر پندرھویں ’ای۔سی۔او‘ سمٹ کا اجلاس اشک آباد، ترکمانستان میں منعقد ہوگا۔
٭٭٭٭٭
Last modified: مارچ 24, 2021
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.