وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی معاشی سفارتکاری سے متعلق طویل المدتی توجہ کی روشنی میں اس موضوع پر سفیروں کا تیسرا اجلاس آج منعقد ہوا۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیرصدارت’افریقہ کے ساتھ روابط‘ کے عنوان سے ہونے والے اس اجلاس میں ابوجا، آدیسابابا، الجزائر، نیروبی، طرابلس، پورٹ لوئیس، رباط، پریٹوریا، نیامے، خرطوم، دارالسلام، ڈاکار، ہرارے اور تیونس میں پاکستانی سفارت خانوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
’جیو پالیٹکس‘ سے ’جیو اکنامکس‘ کی تبدیلی کی طرف نشاندہی کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جدید سفارتکاری کی جہت کے طورپر معاشی سفارتکاری کی ا ہمیت پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ وزیراعظم کے ترقی پزیر ممالک کے لئے قرض میں رعایت کی عالمی کوشش جیسے اقدامات کے ذریعے وزارت امور خارجہ پاکستان کے معاشی مفادات کے تحفظ کے لئے ہراول دستے کا کردار ادا کررہی ہے۔ وزارت اپنے بیرون ملک سفارت خانوں کے ساتھ مل کر روشن ڈیجیٹل اکاونٹ، بیرون ملک سے محاصل بھجوانے اور وزیراعظم کے معاشی وسعت کے اقدام کے فروغ کے لئے تندہی سے کام کررہی ہے۔
چون ممالک اور ایک ارب تیس کروڑ آبادی کے حامل ”مستقبل کے خطے“ کے طورپر افریقہ کی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ افریقی ممالک کے ساتھ پاکستان کے دوستانہ اور سیاسی خیرسگالی کے تعلقات استوار ہیں جسے موثر معاشی شراکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے پاکستان نے ’افریقہ کے ساتھ روابط‘ کا اقدام اٹھایا ہے جس کا مقصد افریقہ کے ساتھ پاکستان کے سفارتی تعلقات کو وسعت دینا اور معاشی تعلق کو گہرا کرنا ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس تحریک کے سلسلے میں پاکستان کی افریقہ میں موجودگی اور رسائی میں خاطرخواہ اضافہ ہورہا ہے۔ نومبردوہزار انیس میں افریقہ سے متعلق سفراءکی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس کے بعد جنوری دوہزار بیس میں نیروبی میں اولین پاکستان افریقہ تجارتی ترقی کانفرنس منعقد کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ اس کاوش کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں اور کورونا وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والی مختلف مشکلات کے باوجود افریقہ کے ساتھ پاکستان کی تجارت میں سات فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیر خارجہ نے سفیروںکی حوصلہ افزائی کی کہ باہمی طور پر نفع مند تجارت کو مزید وسعت دینے کی کاوشیں کی جائیں اور افریقی ممالک کے ساتھ معاشی شراکت داری کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ تجارت کے فروغ، سرمایہ کاری، وسائل کے بہاو، محاصل اور سیاحت میں اضافے کے علاوہ ٹیکنالوجی کی منتقلی جیسے کلیدی پہلووںکو پیش نظر رکھتے ہوئے ہدف بنایاجائے۔
اجلاس کے دوران پاکستانی سفراءنے وزیر خارجہ کو معاشی اور تجارتی لحاظ سے اپنی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے تجارتی ترقی کانفرنس پر پیش رفت کے لئے نمایاں اقدامات بیان کئے اور معاشی شراکت داری کے فروغ کے لئے موجودہ روابط کی مضبوطی اور نئے امکانات سے متعلق کاوشوں سے آگاہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی بصیرت کی روشنی میں وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستان کی معاشی سفارتکاری کو تقویت دینے کے لئے مسلسل کاوشیں کی ہیں۔ وزیر خارجہ کلیدی ممالک میں پاکستانی سفیروں کے ساتھ معاشی سفارت کاری کے فروغ سے متعلق مسلسل اجلاس منعقد کرتے ہیں۔
افریقی خطے میں تعینات سفیروں کا آج کا ورچوئل اجلاس آنے والے ماہ کے دوران ہر خطے سے متعلق ترتیب دئیے گئے معاشی سفارتکاری کے بارے میں اجلاسوں کے سلسلے کا پہلا اجلاس تھا۔