جولائی 19, 2020| پریس ریلیز|
(پریس ریلیز)
304/2020
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ’ایکو ساک(ای۔سی۔او۔ایس۔او۔سی) اعلی سطح نشست سے خطاب
اسلام آباد: مورخہ 19 جولائی 2020
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی معاشی و سماجی کونسل (ایکوساک) کی اعلی سطحی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور میں درج اصولوں بالخصوص طاقت کے عدم استعمال، ریاستوں کی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت کے احترام، داخلی امور میں عدم مداخلت اور غیرملکی ونوآبادیات کے جبرواستبداد کے شکار عوام کے خودارادیت کے حق پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے۔ وزیر خارجہ نے بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں عوام پر ڈھائے جانے والے بدترین مظالم اور جبرو استبداد پرگہری تشویش کا اظہار کیا۔
کورونا وبا کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ عالمی وبا کے نتیجے میں 1930 کے بدترین مالی بحران سے بڑی عالمی کساد بازاری کا اس وقت دنیا کو سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وباکے نتیجے میں عالمی مالیات، تجارت اور سرمایہ کاری کے ڈھانچے میں عدم مساوات پیدا ہوئی کیونکہ دنیا میں غریب ترین ممالک اس سے بہت بری طرح متاثر ہورہے ہیں اور 13 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے جائیں گے۔
وزیرخارجہ نے نشاندہی کی کہ 1.5 ارب آبادی کی حامل امیر اقوام نے درپیش بحران سے نمٹنے کے لئے تقریبا 10 ٹریلین ڈالر مہیا کئے ہیں جو ان کے ’جی۔ڈی۔پی‘ کا دس سے بیس فیصد ہے۔ ترقی پزیر ممالک کی آبادی سات ارب سے زائد ہے، وہ ایک ٹریلین ڈالر جمع کرنے کے لئے تگ ودو میں مصروف ہیں جو ’جی۔ڈی۔پی‘ کا تقریبا ایک فیصد ہے تاکہ صحت اور معیشت کے درپیش بحران کا مقابلہ کرسکیں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے وزیر اعظم عمران خان نے غریب ممالک کے ذمے ’قرض میں رعایت دینے کے عالمی اقدام‘ کا تصور پیش کیا ہے۔ یہ تیز ترین اور فوری طریقہ ہے جس کے ذریعے ترقی پزیر ممالک کے پاس اتنے وسائل مہیا ہوسکتے ہیں کہ وہ ان چیلنجز کا مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ ’سپیشل ڈرائنگ رائٹس‘ کی ’ری ایلو۔کیشن‘ اور اضافی ’ایس۔ڈی۔آرز‘ بھی ترقی پزیر ممالک کے لئے اضافی وسائل مہیاکرنے کا ایک ذریعہ ہیں۔
وزیر خارجہ نے اجاگر کیا کہ مالی مشکلات کے باوجود پاکستان نے غریب عوام کی مدد کے لئے آٹھ ارب ڈالر مہیاکئے ہیں جو ’جی۔ڈی۔پی‘ کا تین فیصد ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جیوپولیٹیکل تقاسیم کو مد نظر رکھتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا کہ طاقت اور استحقاق کے خواہش مند تنگ نظر مقاصد کے حاملین کو گنجائش اور موقع دینے سے کونسل کی تجدید نو ممکن نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ سلامتی کونسل کے اضافی مستقل ارکان مسائل کے حل کے بجائے انہیں مزید گھمبیر بنانے اورعالمی ادارے کے کردار کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بنیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نشاندہی کی کہ دنیا تین چیلنجز کا بیک وقت سامنا کررہی ہے جن میں ” کورونا عالمی وبائ، 2030 ایجنڈے کا حصول اور ماحولیاتی تباہی سے بچاو“ شامل ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے زور دیا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے’ ایکو۔ساک‘ کومرکزی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ اکنامک اور سوشل کونسل کی پریزیڈنسی کے دوران پاکستان ان اہداف کے حصول کے لئے قائدانہ کردار ادا کرے گا۔
٭٭٭٭٭
Last modified: جولائی 20, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.