مئی 23, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 23 مئی 2020
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے اسلامی ممالک میں تعاون کی تنظیم (او۔آئی۔سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف اے العثیمین سے آج ٹیلی فون پر رابطہ کرکے انہیں بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بگڑتی ہوئی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گفتگو کے دوران بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق اور انسانوں کی پہلے سے انتہائی مخدوش حالت زار میں مزید خرابی اور مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ڈومیسائل کے حالیہ قانون کا حوالہ دیتے ہوئے پرزور طورپر واضح کیا کہ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اوآئی سی کی متعلقہ قراردادوں، جینیوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
وزیر خارجہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کورونا وبا بحران کی آڑ میں بھارت نے مقبوضہ خطے میں لاک ڈاون کی سختیاں مزید بڑھا دی ہیں جبکہ کشمیری آبادی کے خلاف جعلی مقابلوں، ماورائے عدالت ہلاکتوں، مظالم اور جبرواستبداد میں اور بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ قابض بھارتی افواج مقامی کشمیریوں کے گھروں کو نذرآتش اورمنہدم کرنے جیسے بہیمانہ اقدامات کے ذریعے پوری آبادی کو ”اجتماعی سزا“ دینے کے حربے اختیار کئے ہوئے ہیں۔
سیکریٹری جنرل کو بتایا گیا کہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں ناقابل قبول کارروائیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے بھارت کوئی ”فالس فلیگ“ آپریشن اور عاقبت نااندیشانہ کارروائی کرسکتا ہے جس سے خطے کا امن وسلامتی خطرے سے دوچار ہوجائے گا۔
وزیر خارجہ نے او۔آئی۔سی کی جموں وکشمیر تنازعہ کے لئے مسلسل حمایت پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارت کے غیرقانونی اقدامات اور نئے ڈومیسائل قانون کو مسترد کرنے کے او۔آئی۔سی اور اس کے انسانی حقوق کے شعبہ ’آئی۔پی۔ایچ۔آر۔سی‘ کے بیانات کا خیرمقدم کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے اپنی حالیہ گفتگو اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر کو خط کا حوالہ دیتے ہوئے وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زوردیا کہ بھارت سے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمدکرنے، بنیادی انسانی حقوق بحال کرنے، امتیازی قوانین کا خاتمہ کرنے، مقبوضہ خطے میں حقیقی صورتحال جاننے اور اس کی تفتیش وتحقیق کے لئے اوآئی سی، آئی پی ایچ آر سی اور اقوام متحدہ کو مقبوضہ خطے میں مکمل رسائی وآزادانہ نقل وحرکت کی اجازت اور کشمیریوں کو ان کا استصواب رائے کا ناقابل تنسیخ حق دینے کا مطالبہ کرے۔
وزیر خارجہ نے سیکریٹری جنرل کو کورونا وبا کے تناظر میں بھارت میں مسلمانوں کو بدنام کرنے اور اسلام مخالف بڑھتی ہوئی مہم سے بھی آگاہ کیا۔
سیکریٹری جنرل العثیمین نے جموں وکشمیر تنازعہ پر او۔آئی۔سی کی جانب سے پاکستان کی پختہ حمایت کا اعادہ کیا اور یقین دلایا کہ او۔آئی۔سی مسئلے پر پیش رفت جاری رکھے گی۔
کورونا وباءکے نتیجے میں بنی نوع انسان کو لاحق خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے اس عالمی وباءسے نمٹنے کے لئے اوآئی سی کے اجتماعی ردعمل کے ضمن میں سیکریٹری جنرل کے کردار کو سراہا اور انہیں ان اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا جو حکومت پاکستان اس وباءکی روک تھام کے لئے اٹھارہی ہے۔
سیکریٹری جنرل نے پی آئی اے کی پرواز 8303 کے المناک حادثے اور اس میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج وغم اور افسوس کا اظہارکیا۔ وزیر خارجہ نے تعزیت پر سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
Last modified: مئی 24, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.