پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 22 مئی 2020

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے آج ٹیلی فون پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بگڑتی ہوئی سنگین صورتحال پر گفتگو کی۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے گفتگو کے آغاز میں پی آئی اے کی پرواز 8303 کے کریش اور انسانی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے تعزیت پر سیکریٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا اور انہیں ممکنہ جانی نقصان اور اب تک کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے قابض بھارتی افواج کی جانب سے فوجی چھاپوں، ظالمانہ کارروائیوں میں مزید تیزی اور مقبوضہ خطے میں آبادی کاتناسب تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں پر پاکستان کی سنگین تشویش کا اظہار کیا۔ اس ضمن میں وزیر خارجہ نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں حالیہ ڈومیسائل قانون کا حوالہ دیا جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، چوتھے جینیوا کنونشن اور عالمی قانون کی صریحا خلاف ورزی ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افسوس کا اظہار کیا کہ کورونا وباءکے بحران کی آڑ میں بھارت نے مقبوضہ وادی میں لاک ڈاون مزید سخت کردیا ہے، جعلی ”مقابلوں“ اور تلاشی کی کارروائیوں کی آڑمیں کشمیریوںکو جبروتشدد کی مزید سفاکانہ نئی لہر کا نشانہ بنایاجارہا ہے، ماورائے عدالت ہلاکتوں اور دیگر استبدادی اقدامات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے زوردے کر کہا کہ اپنے داخلی مسائل، بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض افواج کے ظلم وجبر، مسلمانوں کے خلاف نسلی تعصب، نفرت اور اسلام مخالف اقدامات سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے بھارت کوئی ”فالس فلیگ“ آپریشن اور کوئی نئی مہم جوئی کرسکتا ہے۔ پاکستان عالمی برادری کو اس ضمن میںمسلسل پیشگی خبردار کرتا آیا ہے ، بھارت کی طرف سے کسی بھی عاقبت نااندیشانہ اقدام کاپاکستان بڑا موثر جواب دے گا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اعادہ کیا کہ پاکستان نام نہاد ”لانچ پیڈز“ سے متعلق دعوے کی ساکھ جانچنے کے لئے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے بھارت اور پاکستان (یو۔این۔ایم۔او۔جی۔آئی۔پی)کو اجازت دینے کے لئے آمادہ ہے، اگر بھارت کوئی متعلقہ مصدقہ معلومات فراہم کرے۔ بھارت کے الزامات کا بنیادی طورپر مقصد کشمیریوں کی مقامی اور ان کی خالصتا داخلی مزاحمت کو بدنام کرنا ہے جو بھارت کے کشمیریوں پر بدترین ظلم وستم اور جبرواستبداد کا براہ راست نتیجہ ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت کی سیاسی وعسکری اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے جنگی جنون پر مبنی بیانات خطے میں امن وسلامتی کے لئے خطرات بڑھا رہے ہیں۔

سیکریٹری جنرل کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) پر بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں اضافہ سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جنگ بندی کی تمام خلاف ورزیوں کی مکمل رپورٹنگ کے ضمن میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے بھارت وپاکستان کے اہم کردار کی اہمیت پر زوردیا۔

بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے حالیہ رابطوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے زور دیا کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کو صورتحال مزید خراب ہونے، بھارت کو ہر طرح کے غیرقانونی اقدامات سے روکنے اور جنوبی ایشیاءمیں امن وسلامتی برقرار رکھنے کے لئے اپنا موثرکردار ادا کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کورونا عالمی وباءکے تناظر میں بھارتی مسلمانوں کو بدنام کرنے کی جاری مہم پر بھی تشویش کا اظہارکیا۔

سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جاری صورتحال کے بارے میں بروقت ، جامع بریفنگ اور آگاہی دینے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے زوردیا کہ وہ تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان معاملات سے متعلق اپنے حصے کا کردارادا کریں گے۔

وزیراعظم عمران خان کے ترقی پزیر ممالک کے ذمے قرض میں رعایت دینے کے عالمی اقدام کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے زوردیا کہ قرض میں ریلیف عالمی معیشت بحال کرنے میں ایک اہم اور ناگزیر ذریعہ ہے۔ وزیراعظم نے عالمی اقتصادی فورم (ڈبلیو۔ای۔ایف) کے کورونا کے لئے ایکشن پلیٹ فارم کے ورچوئل اجلاس سے خطاب میں پاکستان کے نکتہ نظر کو واضح کیا ہے۔ ترقی پزیر ممالک کو درپیش طویل المدتی مالی مشکلات کے حل کے لئے سیکریٹری جنرل کے اقدام کی پاکستان کی طرف سے حمایت سے بھی انہوں نے آگاہ کیا۔

سیکریٹری جنرل نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا کہ ترقی کے لئے سرمایہ کاری کے عنوان سے آئندہ ہفتے ان کا دفتر کینیڈا اور جمیکا کے ساتھ مل کر ایک اعلی سطحی ورچوئل تقریب منعقد کررہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اس تقریب میں وزیراعظم کی سطح پر شریک ہوگا۔ وزیر خارجہ نے دعوت دینے پر سیکریٹری جنرل کا شکریہ اداکیا۔

222/2020
Close Search Window