پریس ریلیز|

(پریس ریلیز نمبر 96/2021)
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور ازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبدالعزیز کاملوف میں مذاکرات کا انعقاد

اسلام آباد: مورخہ 10 مارچ 2021

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اورازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبدالعزیز کاملوف میں وفود کی سطح پر آج مذاکرات کا انعقاد ہوا۔ معاشی تعاون، بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت، علاقائی رابطوں کی استواری اور سیاحت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

معاشی سکیورٹی کی مرکزیت پر مبنی”نئے پاکستان“ کا وژن بیان کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے قومی معاشی ترقی کے اہداف کے فروغ کے لئے جیوپالیٹیکس سے جیواکنامکس کی طرف توجہ تبدیل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

دونوں اطراف نے اعلی سطحی رابطوں کو بڑھانے کے لئے بھرپور عزم کا اظہار کیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کی موجودہ مثبت رفتار کو مزید تیز کیاجائے۔ اتفاق کیاگیا کہ دوطرفہ سیاسی مشاورت اور مشترکہ وزارتی کمشن کے مسلسل اجلاسوں کے ذریعے اس وقت دستیاب ادارہ جاتی طریقہ ہائے کار کو بھرپور طورپر بروئے کار لایاجائے۔

دونوں وزرا خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان ریل رابطے بڑھانے میں پیش رفت کے حصول پر اطمنان کا اظہار کیا اور ٹرانس افغان ریل پراجیکٹ کی جلد تکمیل پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تجارت اور سیاحت کے مزید فروغ کے لئے براہ راست پروازوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کاروباری برادری اور سیاحوں کے لئے ویزا میں سہولت پر بھی زور دیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے باہمی دوروں کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان موجودہ پارلیمانی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے مجوزہ ”شاہراہ ریشم کو دوبارہ جوڑنے کی کانفرنس“ کا خیرمقدم کیا جو جولائی دوہزار اکیس میں منعقد ہونی ہے۔ یہ موقع وسط ایشیاءمیں پاکستانی برآمدات اور مصنوعات کو متعارف کرانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان خاص طورپر کپاس اور بیجوں کے شعبے میں قریبی زرعی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دونوں ممالک کے درمیان اقوام متحدہ، ’او۔آئی۔سی‘، ’ای۔سی۔او‘ اور ’ایس۔سی۔او‘ جیسے کثیرالقومی اداروں میں تعاون کی سطح پر اطمنان کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بین الافغان مذاکرات میں سہولت کاری کے پاکستان کے کردار کا حوالہ دیا۔ وزیر خارجہ نے افغان قیادت میں افغانوں کو قبول امن اور مفاہمتی عمل کی حمایت کے پاکستان کے موقف کا اعادہ کیا جس کے نتیجے میں اجتماعیت کے حامل، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیے کی راہ ہموار ہو۔ افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے نتیجے میں رابطے جوڑنے والے منصوبوں میں پیش رفت سے خطے میں خوشحالی آئے گی۔ انہوں نے غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کو بھی بیان کیا۔

وزیر خارجہ کاملوف نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو وسط ایشیا، جنوبی ایشیاءکو جوڑنے کی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جو جولائی دوہزار اکیس میں تاشقند میں منعقد ہوگی۔
٭٭٭٭٭

96/2021
Close Search Window