اپریل 30, 2020| پریس ریلیز|
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب ونسٹن پیٹرز سے آج ٹیلی فون پر گفتگو کی اور ان سے کورونا وائرس کی وباءسے متعلق امور کے علاوہ دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوطرفہ کوآپریٹو تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کورونا عالمی وباءسے نمٹنے کے لئے عالمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم جسینڈا آرڈن کی متحرک قیادت میں کورونا وباءپر قابو پانے کے لئے فعال اقدامات کو سراہا۔
عالمی کساد بازاری اورکورونا کی وجہ سے ترقی پزیر ممالک پر مرتب ہونے والے شدید اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان کے قرض میں ریلیف کے عالمی اقدام کو بیان کیا اور امید ظاہر کی کہ نیوزی لینڈ اس ضمن میں بھرپور حمایت فراہم کرے گا۔
وزیر خارجہ نے بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جاری قدغنو ں کو بیان کیا جس سے کورونا وباءکے مقابلے کے لئے درکار ادویات اور دیگر ضروری اشیاءکی فراہمی اور معلومات کی ترسیل میں رکاوٹیں عائد ہیں۔ انہوں نے کورونا وباءکے تناظر میں بھارت کے اندر مسلمانوں کو بدنام کرنے کی جاری مہم پرتشویش کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی کمشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی جانب سے بھارت کے اندر انتہائی تیزی سے ختم ہوتی ہوئی مذہبی آزادیوں کی خطرناک صورتحال پر اظہارتشویش کی بھی نشاندہی کی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سرحدات بند ہونے کی بناءپر نیوزی لینڈ میں موجود پاکستانیوں کے ویزا میں عارضی توسیع کرنے پر نیوزی لینڈ حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر خارجہ نے نیوزی لینڈ میںموجود 200 پاکستانی طالب علموں کی دیکھ بھال پر نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماوں نے رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
٭٭٭٭٭
Last modified: مئی 4, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.