وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے عوامی جمہوریہ چین کے پاکستان میں سفیر عزت مآب یاو جِنگ نے آج وزارت خارجہ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سیکریٹری خارجہ سہیل محمود بھی موجود تھے۔
ملاقات کے دوران چین پاکستان دوطرفہ تعلقات، کورونا کے خلاف جنگ، سی پیک اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم عمران خان کے قرض میں ریلیف کے عالمی اقدام کے حوالے سے جی 20 حالیہ اجلاس میں چین کی طرف سے حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان اور چین آزمودہ سٹرٹیجک کوآپریٹو شراکت دار ہیں اور ہر طرح کے حالات میں ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر چین کی حکومت اور عوام کا کورونا وباءمیں پاکستان کی مادی واخلاقی حمایت کی فراہمی پر شکریہ اداکیا۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کے لئے حفاظتی لباس (پی پی ایز) اور کورونا پر قابو پانے کے لئے پاکستان کی استعدادکار بڑھانے کے لئے بیجنگ کی طرف سے طبی سازوسامان بھجوانے کے اقدام کو سراہتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کورونا وباءپر قابو پانے میں پاکستانی طبی ماہرین کی معاونت کی خاطر چین کے طبی ماہرین کی ٹیم پاکستان بھجوانے پر چین کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیر خارجہ نے اعادہ کیا کہ سی پیک تبدیلی لانے والا منصوبہ ہے اور سی پیک منصوبہ جات کی تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ دونوں اطراف سی پیک کے دوسرے مرحلے کے دوران اور بھی زیادہ قریبی تعاون کے لئے کام کررہی ہیں جس سے ہماری صنعت، زراعت، صحت اور سماجی واقتصادی ترقی کے شعبہ جات پر دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔
سفیر یاو جِنگ نے کہاکہ چین پاکستان کا قریبی ترین دوست اور ثابت قدم شراکت دار ہے۔ کورونا وباءکے خلاف چین کی جنگ میں پاکستان نے قابل قدر حمایت فراہم کی۔ سفیر یاو جِنگ نے مارچ 2020 میں صدر ڈاکٹر عارف علوی کے دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ دورہ چین کے عوام کے ساتھ بے مثال یک جہتی کا اظہار تھا جس نے تعلقات کو مزید مضبوط کیا۔ کورونا کے خلاف جنگ میں پاکستان کی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں چین مدد فراہم کرتا رہے گا۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ سی پیک کی بہت زیادہ ترجیح ہے اور دونوں ممالک نے سی پیک کی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔
دونوں ممالک کی اعلی ترین قیادت میں ہونے والے اتفاق رائے کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سفیر یاو جِنگ نے زور دیا کہ دونوں ”آئرن برادرز“ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بناتے اور ہرسطح پر دونوں ممالک میں روابط کو فروغ دیتے رہیں گے۔