وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کے سفیروں کے اعزاز میں آج ظہرانہ دیا۔ یہ اس نوعیت کا دوسرا ظہرا نہ ہے جو وزیرخارجہ نے یورپی یونین کے سفیروں کے اعزاز میں منعقد کیا جس سے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور نکتہ ہائے نظر کے تبادلے کا اہم موقع فراہم ہوتا ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سفیروں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے حد اہمیت دیتا ہے جو امن، خوش حالی اور ترقی کے مشترک اہداف اور اقدار پر استوار ہیں۔ گزشتہ برس کے دوران پاکستان اور یورپی یونین کی شراکت داری میں مزید مضبوطی آئی ہے اور ادارہ جاتی طریقہ ہائے کار اور مذاکرات کے عمل کے ذریعے اس میں ٹھوس پیش رفت ہوئی ہے۔ دونوں اطراف نے جون2019 میں ’سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان‘ (ایس۔ای۔پی) پر دستخطوں کے ذریعے ان تعلقات کو مزید بلندی سے ہمکنار کیا ہے۔ ’ایس۔ای۔پی‘ مستقبل میں باہمی مفاد کے شعبہ جات میں تعاون کے حوالے سے ایک جامع فریم ورک ہے۔
وزیر خارجہ نے کورونا وبا سے عوام کی جان اور روزگار کے تحفظ کے لئے ’سمارٹ‘ لاک ڈاون کی حکومت کی کامیاب حکمت عملی کو اجاگر کیا جس کے نتیجے میں ملکی برآمدات میں اضافے سمیت معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ کورونا وائرس کا پوری دنیا کو مل کرمقابلہ کرنا ہوگا اور یہ احساس کرنا ہوگا کہ جب تک سب محفوظ نہیں ہوتے، اس وقت تک کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کا ’جی۔ ایس۔ پی۔ پلس‘ سٹیٹس جاری رکھنے کو سراہا۔ وزیر خارجہ نے پاکستان کی معاشی بہتری کے مجموعی عمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ معاشی ترقی میں اضافے، قیمتی معدنی وسائل کی فراوانی سے تجارت، سرمایہ کاری اور سیاحت کے شعبوں میں کثیر مواقع دستیاب ہیں۔
وزیر خارجہ نے معاشی اور ثقافتی سفارتکاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان ان جہات میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے علاقائی صورتحال کے بارے میں یورپی یونین کے سفیروں کو آگاہ کیا اور انہیں غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میںانسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے متعلق بریف کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں وکشمیر کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے خطے اور دنیا کے مفاد میں افغان امن عمل میں پاکستان کی مثبت کاوشوں اور پرامن، مستحکم اور خوش حال افغانستان کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لئے سہولت کاری کے کردار کو بیان کیا۔
یورپی یونین کے سفیروں نے مدعو کرنے پر وزیرخارجہ کو سراہا کہ اس سے باہمی مفادات کے موضوعات پر تفصیلی گفتگو کا موقع میسرآیا۔ پاکستان اور یورپی یونین کے تعلقات اور عالمی وعلاقائی موضوعات کے حوالے سے قریبی روابط کی اہمیت پر زور دیاگیا۔