پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 23 جنوری 2020

وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں علاقائی ممالک کے دورے کے سلسلے میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے 13جنوری 2020 کو ریاض کا دورہ کیا اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ عزت مآب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے حالیہ رونما ہونے والے واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات پر بھی بات چیت کی گئی۔

وزیر خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان برادرانہ دوطرفہ تعلقات انتہائی گہرے، کثیر الجہتی اور اسٹریٹیجک پارٹنرشپ پر استوار ہیں جو وقت کے ساتھ مختلف جہات میں مسلسل فروغ پارہے ہیں۔

پاکستان میں مشرقِ وسطیٰ اور گلف کے خطے میں حالیہ واقعات کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر کا تفصیل سے ذکر کیا۔

وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ وہ وزیراعظم عمران خان کی ان ہدایات کی روشنی میں سفارتی رابطوں کے لئے عازم سفر ہوئے ہیں کہ پاکستان کو تنازعہ سے بچاؤ اور سیاسی اور سفارتی ذرائع سے تنازعات کی حل کی تمام کوششوں کا ساتھ دینا چاہیئے۔

وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو خطے میں دیگر وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر ہونے والی اپنی گفتگو اوردیگر سفارتی رابطوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کشیدگی میں کمی کی کوششوں کے لئے بھرپور حمایت مل رہی ہے۔

حالیہ واقعات کے امن و سلامتی پر سنگین اثرات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے تمام فریقین پر انتہائی ضبط و تحمل کے مظاہرے، کشیدگی کا باعث بننے والا کوئی مزید قدم نہ اٹھانے، کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرنے اور تعمیری انداز کے لئے راستے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ “امن کے شراکت دار” کی حیثیت سے پاکستان امن کے لئے تمام کوششوں کی حمایت کرے گا اور متعلقہ فریقین میں تعمیری رابطوں میں ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔

وزیر خارجہ نے کشمیر کے معاملے پر بھرپور حمایت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا اور معاشی و اقتصادی شعبوں میں گہرے ہوتے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی اسٹریٹیجک اہمیت کا اعادہ کیا اور تمام شعبہ جات میں باہمی تعاون کو گہرا کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

علاقائی تناظر میں سعودی وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے دورے اور کشیدگی میں کمی، امن و استحکام کے قیام اور سفارتی ذرائع سے حل تلاش کرنے کی کی کوششوں کی پاکستان کی جانب سے حمایت کا خیرمقدم کیا۔ دونوں جانب سے خطے اور دنیا میں امن و سلامتی پر اثرات مرتب کرنے والے معاملات پر قریبی مشاورت اور رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیاگیا۔

23/2020
Close Search Window