پریس ریلیز|

وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے آج کیپیٹل ہل میں امریکی سینٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کی قیادت سے ملاقات کی۔

امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے چئیرمین ری پبلکن سینیٹرجم رسچ اور کمیٹی کے سینئر رکن ڈیموکریٹک سینیٹر باب میننڈزنے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کیپیٹل ہل آمد پر خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر امریکہ کی صدارت کے لئے سابق ری پبلکن امیدواراور سینٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر مٹ رامنی اور ذیلی کمیٹی کے سینئر رکن ڈیموکریٹک سینیٹر کرس مرفی بھی موجود تھے۔

دونوںجانب کے رہنماوں نے امریکہ پاکستان دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال، افغان امن عمل اور مشرق وسطی میں ہونے والے حالیہ واقعات سے متعلق اپنا اپنا نکتہ نظر پیش کیا۔

وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں وکشمیر کے ظالمانہ محاصرے وبندشوں اور اس کے نتیجے میں خطے کی سلامتی کے لئے مضمرات سے امریکی سینٹ کے ارکان کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی ایشیاءمیں امن واستحکام اس وقت تک ممکن نہیں ہوگا جب تک تنازعہ کشمیر عالمی قانون اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوگا۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان امریکہ تعلقات کی تاریخ دونوں ممالک کے مل کر کام کرنے کی قدر واہمیت کی شاہد ہے۔ انہوں نے پاکستان کے تعمیری کرداراور خطے میں قیام امن کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرتے رہنے کے عزم کا اظہارکیا۔ مشرق وسطی میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے پاکستان کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہاکہ ”پاکستان امن کے ساتھ ہے اور ہم امن کے فروغ اور اس میں سہولت کاری کے لئے جوبھی ممکن ہوسکا، کریں گے۔“

امریکی سینٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کی قیادت نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے دونوں ممالک کے درمیان جاری تعاون آگے بڑھانے کی ضرورت سے اتفاق کیا تاکہ دوطرفہ اور علاقائی محاذوں پر مشترکہ اہداف کو حاصل کیاجاسکے۔

29/2020
Close Search Window