جرمن وزیرخارجہ ہیکو ماس نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے آج ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس کی وباءسے جرمنی میں قیمتی جانی نقصان پر رنج وغم کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی وباءکے نتیجے میں تین پاکستانی جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 500 سے زائد لوگ متاثر ہیں۔ انہوں نے کورونا وائرس کی وباءپر قابو پانے کے لئے حکومت پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں سے اپنے جرمن ہم منصب کو آگاہ کیا اور زور دیا کہ مشکل کی اس گھڑی میں عالمی برادری کو اشتراک عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ کورونا وائرس سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے جذبے کے تحت پاکستان علاقائی تعاون کے لئے جنوبی ایشیائی ممالک کی تنظیم (سارک) کے ذریعے خطے میں کوششوں میں اشتراک عمل کررہا ہے۔ سارک رکن ممالک کی حالیہ وڈیو کانفرنس میں پاکستان نے بھارت پر زور دیا کہ بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں آٹھ ماہ سے جاری قدغنیں ختم کی جائیں اور کورونا وائرس کے پھیلاو کے پیش نظر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں میڈیکل سپلائز کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
وزیر خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہاکہ کورونا وائرس کی وباءکی بناءپر ایران میں صورتحال انتہائی خراب ہے اور اس وقت ایران سے پابندیاں اٹھانا اہم ہے تاکہ ایران کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی انسانی بحران سے موثر انداز میں نمٹ سکے۔
وزیر خارجہ نے جرمن ہم منصب کو آگاہ کیا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت مستحکم ہوگئی ہے۔ تاہم کورونا کے چیلنج کی وجہ سے وسائل کی قلت کا سامنا ہورہا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترقی پزیر ممالک کو قرض میں ریلیف دینے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وہ کورونا کے اثرات کو کم کرنے میں وسائل کو بروئے کار لاسکیں۔
جرمن وزیر خارجہ نے بتایا کہ جرمنی میں کورونا وائرس کے نتیجے میں 68 افراد کی اموات ہوئیں جبکہ 20 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہیں۔ جرمن وزیر خارجہ نے ایران میں صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ ہفتے اہم علاقائی اجلاسوں میں وہ اس مسئلہ کو اٹھائیں گے۔
جرمن وزیر خارجہ نے قرض کے بوجھ سے نمٹنے میں ترقی پزیر ممالک کو ریلیف فراہم کرنے کی ضرورت سے اتفاق کیا تاکہ وہ کورونا وائرس پر قابو پانے کی کوششوں کے لئے وسائل بروئے کار لاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ جرمنی آنے والے دنوں میں اعلی سطحی اجلاسوں کے دوران اس معاملے کو مناسب انداز میں اٹھائے گا۔