Homeپریس ریلیزوفاقی وزیر اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار کی کورونا سے مقابلے کی مشترکہ حکمت عملی کے لئے چین،پاکستان، افغانستان، پاکستان، نیپال چارملکی وزراءخارجہ وڈیو کانفرنس میں شرکت
وفاقی وزیر اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار کی کورونا سے مقابلے کی مشترکہ حکمت عملی کے لئے چین،پاکستان، افغانستان، پاکستان، نیپال چارملکی وزراءخارجہ وڈیو کانفرنس میں شرکت
وفاقی وزیر اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار نے کورونا وبا پر قابو پانے کی مشترکہ حکمت عملی کی تیاری کے لئے چین، افغانستان، پاکستان، نیپال چار ملکی وزراءخارجہ کی وڈیو کانفرنس میں شرکت کی۔ میزبان چین کے وزیر خارجہ اور سٹیٹ قونصلر وینگ ژی نے وڈیو کانفرنس کی صدارت کی۔
وزیراقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار نے کہاکہ کورونا وبا کی وجہ سے انسانی سیاسی وسماجی زندگی اور معیشت پر عالمگیر سطح پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ کورونا وبا سے مقابلے کے لئے پاکستان تعاون اور وباءکے بعد معیشت کی بحالی کے لئے کانفرنس میں شریک ممالک سے معاشی تعاون میں اضافے کے لئے تیار ہے۔
مخدوم خسرو بختیار نے کہاکہ پاکستان کورونا وبا کے خلاف بھرپور جذبے اور عزم سے برسرپیکار ہے اور صحت کے موجودہ نظام کو مضبوط بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ حکومت کا بنیادی مرکز ومحور عوام الناس کی جان اور روزگار کا تحفظ ہے۔ عوام کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کئی بڑے اقدامات کئے ہیں جن میں 595 ملین ڈالر مالیت کے پاکستان کی تیاری اور جوابی حکمت (پی۔پی۔آر۔پی) کا اقدام بھی شامل ہے، اس کے علاوہ انتہائی نادار اور غریب عوام کے لئے 8 ارب ڈالر کا پیکج دیاگیا ہے جبکہ احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے تحت مدد کی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے غریب ممالک پر قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لئے ’قرض میں رعایت کے عالمی اقدام‘ کا آغاز کیا تاکہ ترقی پزیر ممالک کے پاس اتنے وسائل میسرآسکیں جس سے وہ کورونا وباکے خلاف اپنے عوام کی مدد کے ساتھ ساتھ معیشت کو بھی سنبھالا دینے کے قابل ہوسکیں۔ وزیر اقتصادی امور نے کہاکہ پاکستان کی ”سمارٹ لاک ڈاون“ کی حکمت عملی کے بہترین نتائج برآمد ہوئے ہیں اور نئے مریضوں اور اموات کی شرح میں خاطرخواہ کمی آئی ہے۔
وزیراقتصادی امور مخدم خسرو بختیار نے کورونا وبا سے نمٹنے اور اس پر قابو پانے کے لئے مشترکہ حکمت عملی اور اس ضمن میں موثر اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ایسے عملی اقدامات کی ضرورت ہے جس سے کورونا وبا کے بعد متاثرہ ممالک معاشی بحالی حاصل کرپائیں۔ انہوں نے زوردیا کہ کورونا کے علاج کی ویکسین کو ’عالمی سطح پر افادہ عام‘ کے لئے دستیاب ہونا چاہئے۔
مخدوم خسرو بختیار نے کہاکہ ’بی۔آر۔آئی‘ کا سرخیل ’سی پیک‘ منصوبہ علاقائی شرح ترقی بڑھانے اور کورونا کے بعد معاشی بحالی میں نہایت اہم کردارکرسکتا ہے۔
بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کورونا وباءکے بعد کشمیریوں کی حالت زار بدتر ہونے کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے وزیراقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار نے فوجی محاصرہ ختم کرنے اورصحت کے عالمی ماہرین کو مقبوضہ جموں وکشمیربھجوانے پر زور دیا تاکہ محصور کشمیریوں کی فوری طبی ضروریات کو پورا کیاجاسکے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کانفرنس کے لئے اپنے وڈیو پیغام میں چار ممالک کے کورونا وبا سے مشترکہ طورپر نمٹنے کے اقدام کو سراہتے ہوئے زور دیا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں عالمی برادری کا اتحاد، یک جہتی اور کثیرالجہتی تعاون درکار ہے کیونکہ یہ عالمی وباءکسی سرحد، مذہب یا نسل تک محدود نہیں۔