مئی 19, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 19 مئی 2020
اسلامی جمہوریہ پاکستان، عوامی جمہوریہ چین، روسی فیڈریشن اور اسلامی جمہوریہ ایران کے امور افغانستان کے خصوصی نمائندگان نے 18 مئی 2020 کو ورچوئل اجلاس منعقد کیا اور افغانستان کی موجودہ صورتحال اور امن ومفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال کیا۔
امور افغانستان کے لئے چاروں خصوصی نمائندگان نے؛
1۔ افغانستان کی خودمختاری، آزادی و جغرافیائی سالمیت اور اس کے عوام کے اپنے مستقبل اور ترقی کی راہ کے لئے فیصلہ کے احترام کا اعادہ کیا؛
2۔ دومرکزی سیاسی قائدین کے درمیان معاہدے کا خیرمقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس پیشرفت سے بین الافغان مذاکرات کے آغاز میں تیزی آئے گی؛
3۔ افغانوں کی اپنی قیادت میں، افغان کو قبول امن اور مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ اجتماعیت کے حامل بین الافغان مذاکرات ہی افغان قومی مفاہمت کو شرمندہ تعبیر کرنے کا واحد راستہ ہے جس سے دیرینہ تنازعہ کے فوری خاتمے کی راہ ہموار ہوگی۔
4۔ تمام افغان نسلی گروہوں اور جماعتوں بشمول طالبان پر زور دیتے ہیں کہ وہ موجودہ مواقع میں ایسی صورتحال تیار کریں جس میں جلد ازجلد بین الافغان مذاکرات کا انعقاد ممکن ہوسکے؛
5۔ افغانستان کی حمایت کرتے ہیں کہ جلد ازجلد جامع اور پائیدار امن سے ہمکنار ہو؛
6۔ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلاءکے نتیجے میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر مرکوز کی جائے، تمام غیرملکی افواج پر زور دیا گیا کہ منظم انداز اور ذمہ دارانہ طریقے سے انخلاءکریں تاکہ افغانستان میں یہ عارضی دورانیہ مستحکم انداز سے تکمیل کو پہنچے؛
7۔ افغانستان کے تنازعہ کے تمام فریقین کے پاس موجود قیدیوں اور زیرحراست افراد کی رہائی کی حمایت؛
8۔ امیدکی گئی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد2513 (2020)کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے عمل کیاجاسکتا ہے؛
9۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے یونیورسل سیز فائر کے اقدام اور پورے افغانستان میں جامع جنگ بندی کے بیک وقت اعلان کی حمایت کی جیساکہ تنازعہ کے تمام فریقین میں اتفاق ہوا ہے؛
10۔ افغانستان میں سنگین دہشت گردی کے خطرے کی موجودگی پر تشویش کا اظہارکیا، افغانستان میں تمام اطراف پر زوردیاگیا کہ القاعدہ، آئی ایس آئی ایل، ای ٹی آئی ایم، ٹی ٹی پی اور دیگر بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کریں جو علاقائی ممالک کے خلاف کام کررہی ہیں اور ملک میں منشیات کی پیداوار اور اس کی نقل وحمل کا مکمل خاتمہ کریں؛
11۔ کورونا کی عالمی وباءکے اثرات پر قابو پانے میں افغانستان کی حمایت کا اعادہ کیا، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے لئے بین الاقوامی اعانت کی فراہمی کا خیرمقدم کیاگیا؛
12۔ زوردیاگیا کہ افغان مہاجرین کی واپسی اور تنظیم نو کو کسی بھی امن اور مفاہمتی عمل کا حصہ ہونا چاہئے، زوردیا گیا کہ بین الاقوامی برادری متعین مدت میں افغان مہاجرین کی باعزت اورباوقار انداز میں واپسی میں مدد کرے؛
13۔ افغانستان کے مسئلہ پر رابطہ برقرار رکھنے اور افغان امن مفاہمتی اور تعمیر نو کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا؛
یہ بیان 18 مئی 2020 کو ماسکو، بیجنگ، تہران اور اسلام آباد سے بالترتیب روسی، چینی، فارسی اور انگریزی زبان میں جاری کیاگیا۔
٭٭٭٭
Last modified: مئی 21, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.