فروری 28, 2020| پریس ریلیز|
اسلام آباد: مورخہ 28 فروری 2020
پاکستان اور قزاقستان میں دوطرفہ سیاسی مشاورت کی افتتاحی نشست آج وزارت امور خارجہ میں منعقد ہوئی۔ پاکستان کی طرف سے سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے قیادت کی جبکہ قزاقستان کی طرف سے وفد کی نمائندگی اول نائب وزیر خارجہ شخارت نوریشیوف نے کی۔
دوطرفہ سیاسی مشاورت ایک اہم طریقہ کار ہے جس کے تحت دونوں ممالک کی خارجہ امور کی وزارتیں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلووں پر تفصیل سے غور کرتی ہیں اور ان کا جائزہ لیتے ہوئے مستقبل میں تعاون کے نئے امکانات کو تلاش کرتی ہیں۔
سیکریٹری خارجہ نے قزاقستان کے وفد کو پاکستان کے اندرآنے والی سیاسی و معاشی مثبت تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سرمایہ کار دوست ماحول پیدا ہوا ہے جس کی وجہ عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی درجہ بندی میں آنے والی بہتری ہے، پاکستان میں معاشی استحکام اور سیاحت وسرمایہ کاری کے لئے اس کی صلاحیت کا اعتراف کیاجارہا ہے۔
سیکریٹری خارجہ نے قزاقستان کے وفد کو بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال ، بھارتی جنگی جنون اور جارحانہ رویہ کے منفی اثرات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے پرامن حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
اجلاس میں علاقائی اور عالمی پیش ہائے رفت پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ سیکریٹری خارجہ نے افغانستان مین امن واستحکام کے ساتھ ساتھ افغان امن ومفاہمتی عمل کے لئے پاکستان کی پختہ اور مسلسل حمایت کو بیان کیا۔
دونوں طرف سے اس عزم کا اعادہ کیاگیا کہ دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے اور ان کو مضبوط بنانے کے لئے نئے امکانات اور مواقع تلاش کئے جائیں۔
فیصلہ کیاگیا کہ پاکستان اور قزاقستان میں سیاسی مشاورت کا آئندہ دور قزاقستان کے دارالحکومت نورسلطان میں 2021ءمیں ہوگا۔
Last modified: مارچ 2, 2020
Our foreign policy is one of friendliness and goodwill towards all the nations of the world.