پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 23 جولائی2020

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے چین کے نائب وزیر خارجہ لو ژاوہوئی کے ساتھ دوطرفہ سیاسی مشاورت کے دوسرے دور کا وڈیو لنک پر انعقاد کیا۔ مشاورت کے دوران پاکستان چین دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال، کورونا وبا پر قابو پانے کے لئے تعاون میں اضافے، سی پیک اور دوطرفہ معاشی تعاون مزید مضبوط بنانے کے امور پر مشاورت کی گئی۔

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا کہ پاکستان اور چین ’سدابہار سٹریٹیجک کوآپریٹو پارٹنر‘ ہیں اور دونوں ممالک باہمی عزت، ایک دوسرے کی جغرافیائی سالمیت و خودمختاری کے احترام، یکساں ترقی واستفادے کے اصولوں کی بنیاد پر خطے میں امن، ترقی اور استحکام کے فروغ کے خواہاں ہیں۔

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے ’وَن چائنا پالیسی‘ کے لئے پاکستان کی حمایت کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ چین کے قومی مفادات سے متعلق اہم معاملات پر ہم چین کی مکمل حمایت کرتے ہیں جن میں ہانگ کانگ، تائیوان، تبت اور سنکیانگ شامل ہیں۔ ’ایک ملک دو نظام‘ کی حمایت کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے اعادہ کیاگیا کہ ہانگ کانگ چین کا داخلی معاملہ ہے۔

سیکریٹری خارجہ نے پاکستان میں کورونا وبا سے نمٹنے اور اس پر قابو پانے کے لئے چین کی طرف سے مادی اور اخلاقی حمایت پر چین کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کورونا وبا پر قابو پانے کے لئے چین کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ چین کی بروقت اور بھرپور کاوشوں سے اس وبا پر قابو پانا ممکن ہوا۔ انہوں نے پاکستان میں کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد اور اموات کی شرح سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا حکومت کی سمارٹ لاک ڈاون کی پالیسی اور احتیاطی ضابطوں پر عمل درآمد کے نتیجے میں کورونا مریضوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے۔

زوردیا گیا کہ چین کے تعاون اور تجربہ کے ساتھ پاکستان میں کورونا وبا کے علاج کی ویکسین کی آزمائش شروع کرنے کے لئے مطلوبہ اقدامات کئے جارہے ہیں اور امید ہے کہ ”عالمی مفاد عامہ“ میں ویکسین جلد ہی دستیاب ہوگی۔ دونوں طرف سے اس عزم کا اعادہ کیاگیا کہ کورونا وبا کے بعد معاشی بحالی کے لئے اقدامات کئے جائیں اور صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعاون گہرا کیاجائے۔

سیکریٹری خارجہ نے زوردیا کہ ’بی۔آر۔آئی‘ کا سرخیل ’سی۔پیک‘ تبدیلی کا باعث منصوبہ ہے جو علاقائی شرح نمو اور قومی ترقی میں مثبت کردار ادا کررہا ہے۔ ’سی۔پیک‘ دوسرے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے اور آزادپتن اور کوہالہ توانائی جیسے بڑے منصوبہ جات پاکستان اور چین کے درمیان معاشی وتجارتی تعلقات گہرا کرنے میں بڑا کردار ادا کریں گے اور پاکستان کی معاشی ترقی کو مستحکم بنائیں گے۔

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے زوردیا کہ خطے کی سلامتی کی صورتحال کوسنگین خطرات لاحق ہیں ، بھارت کے جنگی جنون اور جارحانہ اقدامات نے علاقائی امن کو خطرے میں ڈال رکھا ہے۔ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے علاوہ بھارت مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے جوچوتھے جینیوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے ’لائن آف کنٹرول‘ (ایل۔او۔سی) پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں اور عام شہریوں کو شہید کرنے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی اہمیت کو اجاگرکیا۔

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے افغان امن و مفاہمتی عمل کے لئے مثبت کاوشیں اور مسلسل حمایت جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کو دوہرایا۔ انہوں نے زوردیا کہ تمام افغان فریقین کو اپنے عہد کی پاسداری کرتے ہوئے افغانستان کے ایک جامع واجتماعی سیاسی تصفیہ کے لئے اس تاریخی موقع سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے۔

سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے پاکستان اور چین کے درمیان مختلف عالمی اداروں کی سطحوں پر قریبی تعاون پر اطمنان کا اظہار کرتے ہوئے علاقائی امن وسلامتی کے لئے تعاون کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا۔

سیکریٹری خارجہ نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ تمام سطحوں پر روابط کے فروغ اور کمیونیکیشن کو وسعت دینے وگہرا کرنے کے لئے کوششیں جاری رہیں گی تاکہ نئے دور میں چین پاکستان کمیونٹی کے لئے مشترکہ مستقبل تعمیر کیاجائے۔
٭

307/2020
Close Search Window