پریس ریلیز|

(پریس ریلیز)
371/2020
پاکستان جرمنی سٹرٹیجک مذاکرات کا پانچواں دور 
 
اسلام آباد: مورخہ 10 ستمبر 2020
 
پاکستان جرمنی سٹرٹیجک ڈائیلاگ کا پانچواں دور آج وڈیوکانفرنس کے ذریعے منعقد ہوا۔ پاکستان کے سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور جرمنی کے وفاقی دفتر خارجہ کے سٹیٹ سیکریٹری میگل بیغیی نے اپنے اپنے ملک کی قیادت کی۔ 
 
سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے کورونا وبا کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں پر اپنے جرمن ہم منصب سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان اقدامات کے بارے میں بتایا جو حکومت پاکستان نے اس وبا کی روک تھام کے لئے اٹھائے ہیں۔ انہوں نے ’سمارٹ لاک ڈاون‘ کی حکمت عملی سمیت حکومتی اقدامات بیان کئے جن میں بنیادی توجہ لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ ساتھ ان کے روزگار کا تحفظ اور معیشت میں تیزی لانا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کی قیادتوں کے درمیان قریبی رابطوں کو سراہا اورعالمی وباءکے نتیجے میں درپیش مسائل ومشکلات سے نبردآزما ہونے کے لئے عالمی یک جہتی اور اشتراک عمل کو ہی بہترین طرز عمل قرار دیا۔ 
 
اطراف نے سیاسی، معاشی، تجارتی، سرمایہ کاری، تعلیم اور ثقافتی شعبوں سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلووں پر تبادلہ خیال کیا۔ دوطرفہ تعلقات کی مزید مضبوطی کے لئے اعلی سطحی دورے جاری رکھنے کی خواہش پر زور دیاگیا۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے پاکستان میں معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کے مواقع کے علاوہ کاروبار کرنے میں آسانیوں کے ماحول کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت اور قابل تجدید توانائی سمیت مختلف شعبوں میں جرمن کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ 
 
سیکریٹری خارجہ نے زور دیا کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پانچ اگست دوہزار انیس کے بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کے نتیجے میں علاقائی سلامتی کی صورتحال انتہائی نازک ومخدوش ہوگئی ہے۔ سیکریٹری خارجہ نے مسلسل فوجی محاصرے، کمیونیکیشن بلیک آوٹ، انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں ،چوتھے جینیوا کنونشن کی دھجیاں اڑاتے ہوئے مقبوضہ خطے میںآبادی کا تناسب تبدیل کرنے ، لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کے بھارتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں وکشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل میں عالمی برادری کے کردار کی اہمیت کو اجاگرکیا۔ 
 
سیکریٹری خارجہ نے افغان عمل کے لئے پاکستان کی مثبت کاوشوں اور مسلسل حمایت کے پاکستان کے موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اجتماعیت کے حامل، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیہ کے لئے جلد بین الافغان مذاکرات کے انعقاد کی ضرورت پر زور دیا تاکہ افغانستان اور خطے میں پائیدار امن یقینی ہوسکے۔ 
 
اطراف نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین سمیت عالمی فورمزپر تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی دلچسپی کے تمام امور پر ایک دوسرے کی مدد اور قریبی رابطے پر اتفاق کیا۔ 
 ٭٭٭٭
371/2020
Close Search Window