پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 15 مارچ 2021
 
وزیراعظم عمران خان دنیا میں منظم انداز میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیو کے سنگین نتائج کے بارے میں رائے عامہ ہموار کرنے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے عالمی سطح پر کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کررہے ہیں۔ ان کے وژن کی روشنی میں ستائیس اور اٹھائیس نومبر دوہزار بیس کو نیامے، نائیجر میں ’اسلامی تعاون تنظیم (او۔آئی۔سی) کی وزرا خارجہ کونسل کے سینتالیسویں اجلاس میں پاکستان نے ہر سال 15 مارچ کو ’اسلاموفوبیا کے عالمی دن‘ کے طورپر منانے کی قرارداد پیش کی تھی۔ وزرا خارجہ کونسل (سی۔ایف۔ایم) نے متفقہ طورپر یہ قرارداد منظور کرلی تھی۔ ’او۔آئی۔سی‘ عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے تاکہ اس دن کو عالمی سطح پر منایاجائے۔
 
’او۔آئی۔سی‘ کی اس دن کو منانے کے لئے متفقہ حمایت دنیا بھر کے ارب ہا مسلمانوں کے جذبات کی عکاس ہے۔ پاکستان آج ’او۔آئی۔سی‘ کے رکن ممالک کے ساتھ مل کر پہلی بار ’اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی دن‘ منارہا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے ’او۔آئی۔سی‘ رابطہ گروپ کا اعلی سطحی اجلاس سترہ مارچ دوہزار اکیس کو نیویارک میں منعقد ہوگا۔
 
مقبولیت، نفرت انگیز تقاریر، لاعلمی اور غلط معلومات کے ایندھن سے پروان چڑھنے والا اسلاموفوبیا کا عفریت دنیا بھر میں مسلمان اقلیتوں کو بری طرح متاثر کررہا ہے۔ اسلاموفوبیا نے مختلف شکلیں اختیار کرلیں ہیں جن میں مسلمانوں کو منفی انداز میں پیش کرنا، گائے کی حفاظت کے نام پر جتھوں کے ہاتھوں بے گناہوں کی ہلاکتیں، امتیازی قوانین، حجاب پہننے والی خواتین پر حملے، میناروں کی تعمیر پر پابندی، منفی پراپگنڈہ اور غلط اطلاعات پر مبنی مہم، انتہاءوقدامت پسند جماعتوں کے منشور، دانستہ مقدس مقامات اور اسلامی علامات کو تباہ کرنا اور نقصان پہنچانا، اور اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوششیں بھی اس میں شامل ہیں۔ یہ اقدامات دنیا میں امن اور ہم آہنگی پر مبنی مستقبل سب کے لئے کی مشترک اقدار اور خواہشات کو بری طرح نقصان پہنچارہے ہیں۔
 
پاکستان نے مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان پل تعمیر کرنے کی عالمی کوششوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور ان کاوشوں میں مسلسل قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ اس دن کو منانے سے ہم اسلام اور اسلامی احکامات کے بارے میں ایک بہتر ہم آہنگی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ہم عالمی برادری کے ساتھ یک جہتی اور تعاون کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ پرامن بقائے باہمی کی اقدار، بین المذاہب اور ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے ہم پرعزم ہیں۔  
٭٭٭٭٭
99/2021
Close Search Window