پاکستان کاعالمی یوم انسانیت پر اقوام متحدہ، فلاح انسانیت کے اداروں،تنظیموں اورکارکنان کو خراج تحسین
اسلام آباد: مورخہ 19 اگست 2020
آج ہم عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر عالمی یوم انسانیت منارہے ہیں۔
تنازعات، تباہی اور ہنگامی صورتحال سے متاثرہ انسانوں کے تحفظ، ان کی جان بچانے اور انہیں مدد فراہم کرنے والے کارکنان کی کاوشوں اورقربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ہم اقوام متحدہ، اس کے انسانی امور کے لئے اشتراک عمل کے دفتر(او۔سی۔ایچ۔اے) اور انسانیت کی فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے والے دیگر اداروں وانجمنوں کو سراہتے ہیں جنہوں نے مشکل ترین حالات، رسائی میں حائل دقتوں اور دیگر قدغنوں کے باوجود ضرورت مند انسانوں کو مدد فراہم کی اور اس ضمن میں وسائل جمع کئے۔
ہم کورونا وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والے صحت عامہ کے مسائل، سماجی ومعاشی منفی اثرات سے نمٹنے میںانسانی فلاح وبہبود کے لئے کام کرنے والے طبقات بالخصوص اقوام متحدہ کے فعال کردار کو بھی قابل قدر قرار دیتے ہیں۔
ہم بڑے پیمانے پر مہاجرین کی دیکھ بھال کرنے والے ممالک کی مدد اور عالمی سطح پر ذمہ داریوں میں حصہ ڈالنے اور مسائل میں ساجھے داری کے اصولوں کی پاسداری کے لئے عالمی برادری کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ مہاجرین کا دیرینہ مسئلہ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر ہنوز اثر انداز ہورہا ہے جس میں عالمی برادری کو ہر لحاظ سے مدد کرنی چاہئے۔
پاکستان اور اس کے عوام نے چار دہائیوں سے زائد عرصے سے تیس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی درمندی، صلہ رحمی اور جذبے سے میزبانی کرکے مثالی ایثار و فراخدلی کا شاندار مظاہرہ کیا ہے۔ ہم اس ضمن میں اپنے شراکت داروں خاص طورپر مہاجرین کے لئے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر (یو۔این۔ایچ۔سی۔آر) کے شکرگزار ہیں جنہوں نے افغان مہاجرین کی دیکھ بھال میں ہماری مدد کی۔
اس دن کے موقع پر ہم عالمی برادری پر ایک بار پھر زور دیتے ہیں کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں مخدوش اور بدترہوتی انسانی صورتحال سے وہاں کے عوام کو نجات دلانے کے لئے ہر قدم اٹھایاجائے جس میں ایک سال سے جاری ظالمانہ فوجی محاصرہ سے نجات اور کشمیری عوام کو صحت کی مطلوبہ ضروریات کی بلا تعطل فراہمی و رسائی بھی شامل ہے۔
ہم زور دیتے ہیں کہ انسانیت کو درپیش کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سٹرٹیجک انداز فکر وضع کرنے کی ضرورت ہے جس کے بارے میں عالمی قانون تنازعات کو پیدا ہونے سے روکنے اور دیرینہ چلے آنے والے جھگڑوںکو پرامن طورپر حل کرنے کی رہنمائی فراہم کرتا ہے۔