پریس ریلیز|

اسلام آباد: مورخہ 6 جنوری 2021
 
پاکستان بین الافغان مذاکرات کے دوسرے دور کے آج دوہا میں آغاز کا خیرمقدم کرتا ہے۔فریقین نے گزشتہ ماہ قواعد وضوابط کو حتمی شکل دے کرنمایاں پیش رفت حاصل کی ہے اور اب کلیدی موضوعات پر دوبارہ بات چیت شروع کردی گئی ہے۔ 
 
سال 2020 کے دوران 29 فروری 2020 کو امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے، 12ستمبر2020 کو بین الافغان مذاکرات کے آغاز اور 2 دسمبر2020 کو قواعد وضوابط کے معاہدے کی صورت میں افغانستان میں امن کے لئے ٹھوس پیش رفت دیکھی گئی جس کی بناءپر مذاکرات میں بامعنی پیش رفت کی راہ ہموار ہوئی۔ ہم پرامید ہیں کہ سال 2021 میں افغانستان پائیدار امن اور استحکام کی روشنی سے منور ہوگا۔
 
ہمیں امید ہے کہ مذاکرات کرنے والے دونوں فریقین کھلے ذہن کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے اور صبروتحمل، ہوشمندی اور ثابت قدمی سے امن کے قیام کے اس تاریخی موقع کو بروئے کار لائیں گے۔ ہم تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ تعمیری انداز سے بات چیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے لچک کا مظاہرہ کریں تاکہ جامع، وسیع البنیاد اور اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیہ تک پہنچا جاسکے جس کے نتیجے میں افغانستان پائیدارامن و سلامتی سے ہمکنار ہو۔ 
 
افغان امن عمل میں پاکستان کے تعمیری اور سہولت کاری کے کردار کا دونوں جانب کے فریقین اور عالمی سطح پر سب نے اعتراف کیا ہے۔ ہم پختہ طورپر سمجھتے ہیں کہ افغان تنازعے کا کوئی فوجی حل نہیں اور آگے بڑھنے کا واحد حل افغانوں کی قیادت میں افغانوں کو قبول مذاکرات کے ذریعے سیاسی تصفیہ ہے۔ پاکستان نے اپنی جانب سے افغان امن عمل کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کی ہے۔ 
 
افغانستان میں تشدد کی بلند سطح اور اس کے نتیجے میں افغانوں کی قیمتی جانوں کا ضیاع ہمارے لئے انتہائی باعث تشویش ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے بارہا تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ تشدد میں کمی لائیں تاکہ جنگ بندی کی راہ ہموار ہوسکے۔ ہمیں امید ہے کہ فریقین مذاکرات میں تشدد میں کمی اور جنگ بندی کے لئے لائحہ عمل کی تیاری کو ترجیح دیں گے۔ 
 
پاکستان پرامن، مستحکم، متحد، خودمختار، جمہوری اور خوش حال افغانستان کے لئے اپنے دائمی عزم کا اعادہ کرتا ہے۔  
٭٭٭٭
11/2021
Close Search Window