جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کابھارت سے شدید احتجاج، بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
اسلام آباد: مورخہ21 جون 2020
ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاء و سارک) زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی ناظم الامور گوراو اہلووالیا کو آج دفتر خارجہ طلب کیا اور 20 جون 2020 کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی قابض فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں، بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری کی شہادت اور دو کے زخمی ہونے پر پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج کیا۔
بھارتی فوج کی بلااشتعال اور بلاامتیاز فائرنگ کے نتیجے میں ’ایل۔او۔سی‘ کے حاجی پورہ اور بیدوری سیکٹرز میں 13 سالہ اقرا شبیر دختر شبیر احمد شہید ہوگئی جبکہ 32سالہ زاہدہ بانو زوجہ شبیر احمد اور 12 سالہ صدام رفیق ولد رفیق بٹ شدید زخمی ہوگئے۔ تمام متاثرین گاؤں مانسر کے رہائشی ہیں۔
بھارتی قابض فوج ’ایل۔ او۔ سی‘ اور ’ورکنگ ۔باونڈری‘ پر بھاری اور خودکارہتھیاروں اور گولہ باری سے مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔رواں سال بھارت نے جنگ بندی کی 1440 خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا جس کے نتیجے میں 13 بے گناہ شہری شہید اور 104 زخمی ہوگئے۔
بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) نے زوردیا کہ بے حسی پر مبنی یہ بھارتی اقدامات نہ صرف 2003 کے جنگ بندی معاہدے بلکہ عالمی انسانی حقوق اور عالمی اقدارکی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ ان واقعات سے خطے میں پہلے سے کشیدہ ماحول مزید خراب ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ’ایل۔ او۔ سی‘ اور ’ورکنگ ۔باونڈری‘ پر کشیدگی میں اضافہ کرکے بھارت اپنے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بدتر ہوتی صورتحال سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔بھارتی حکومت کو سمجھنا ہوگا کہ اس کی غیرذمہ دارانہ پالیسیاں اور یک طرفہ اقدامات خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرات میں اضافہ کا باعث ہیں۔ خطے کے امن وسلامتی کے مفاد میں بھارت ذمہ دارانہ رویہ کا مظاہرہ کرے۔
ڈائریکٹرجنرل (جنوبی ایشیاءوسارک) نے بھارت پر زوردیا کہ وہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن برقرار رکھے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔