پریس ریلیز|

(پریس ریلیز)
518/2020
وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو خط، مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب میں غیرقانونی تبدیلی، انسانی حقوق کی سنگین موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا
 
اسلام آباد: مورخہ 25 نومبر2020
 
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو ایک اور خط تحریر کیا ہے جس میں غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی تازہ ترین سنگین صورتحال سے آگاہ کیاگیا ہے۔ 
 
وزیر خارجہ نے اپنے خط میں غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم انداز میں کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوںاوربھارت کی طرف سے امن اور سلامتی کو لاحق خطرات سے آگاہ کیا ہے۔ خط میں خاص طور پر بھارت کی جانب سے مقبوضہ خطے میں کی جانے والی آبادی کے تناسب میں غیرقانونی تبدیلیوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں، اقوام متحدہ کے منشور، چوتھے جینیوا کنونشن سمیت عالمی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ 
 
اپنے خط میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل کوآگاہ کیا کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارت فوجی محاصروں، زمین چھیننے، غیرکشمیریوں کی بڑی تعداد میں آمد اور باہر سے آنے والے باشندوں کی آبادکاری کی منظم حکمت عملی پر کاربند ہے ۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی اکثریت مسلمان آبادی کو اقلیت میں بدلنے کے بھارتی ایجنڈے کے نتیجے میں مقامی کشمیری سیاسی و ثقافتی شناخت، اکثریتی آبادی کے جائز حق اور اپنے ہی وطن میں اپنی جائیداد کی ملکیت سے محروم ہورہے ہیں۔
 
خط میں ’لائن آف کنٹرول‘ (ایل۔او۔سی) اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی بلااشتعال، بلاامتیاز اور بلاجواز خلاف ورزیوں کے ساتھ ساتھ شہری آبادی کے علاقوں کو دانستہ نشانہ بنانے کے حقائق بیان کئے گئے ہیں۔ بھارت کی طرف سے رواں سال کے دوران 2700 سے زائد مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 25 بے گناہ شہری شہید اور200 سے زائد شدید زخمی ہوچکے ہیں ۔ 
 
وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل پر زور دیا کہ اپنی براہ راست ذمہ داری کے تحت کارروائی کرتے ہوئے بھارت کو مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے نوآبادیاتی مجرمانہ منصوبے پر عمل درآمد سے روکا جائے اور اپنی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنایاجائے جن میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں غیرجانبدارانہ اور آزادانہ رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے۔ 
 
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا خط پاکستان کی طرف سے جاری ان کوششوں کا حصہ ہے جن کامقصد غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال سے اقوم متحدہ کی سلامتی کونسل اور سیکریٹری جنرل کو مسلسل آگاہ رکھنا اور جموں وکشمیر تنازعہ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوںو خواہشات کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کرنا ہے۔ 
٭٭٭٭٭
518/2020
Close Search Window