احتساب کرے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو ایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دے۔
انہوں نے اس امر کا اظہار کینیڈا کے دارلحکومت اٹاوا میں یوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے منعقدہ ایک تصویری نمائش سے خطاب اور یوم سیاہ کشمیر کی مناسبت سے کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں کے نام اپنے ایک خصوصی وڈیو پیغام میں کیا۔
ظہیر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستانی اور کشمیری مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف دنیا بھر میں یوم سیاہ منا رہے ہیں۔اس سال کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 75 سال ہو چکے ہیں۔اس طویل عرصے میں بھارتی حکومتوں نے کشمیری عوام کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے۔5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ بھارتی اقدامات کے بعد بھارتی ظلم و ستم کا سلسلہ اور بھی دراز ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں مقبوضہ کشمیر میں 690 سے زائد بے گناہ افرادشہید ہو چکے ہیں۔ گھر گھر محاصروں اور تلاشی کی کاروائیاں روز کا معمول بن گئی ہیں۔ پیلٹ گن کا استعمال،املاک کی تباہی، جبری گمشدگی،حراستی تشدد اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات عام ہو چکے ہیں۔پوری حریت لیڈرشپ جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔یسین ملک،مسرت عالم بھٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان اور آسیہ عندرابی نظر بند ہیں جبکہ میر وائس عمر فاروق کے گھر کو بھی جیل قرار دے دیا گیا ہے۔اسی طرح کشمیری راہنما الطاف احمد شاہ اور اشرف صحرائی بھارتی قید میں غیر انسانی سلوک اور تشدد کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔
ہائی کمشنر ظہیر جنجوعہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا سے چھپے نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں ان بھارتی مظالم کو کئی دفعہ بے نقاب کر چکی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پچھلے ماہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرجامع رپورٹ جاری کی ہے۔اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور یو این ہیومن رائٹس کی رپورٹوں میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا تفصیلی احوال موجود ہے۔
ظہیر اسلم جنجوعہ نے کہاکشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے۔ یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے قدیم حل طلب تنازعہ ہے جس کے حل کے لیے دنیا کو آگے بڑھ کر عملی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے اپنے خطاب میں کشمیری بہن بھائیوں کو سلام پیش کیا جو طویل عرصے سے بھارتی جبر کا سامنا کر رہے ہیں اور انہیں یقین دلایا کہ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے حق خود ارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں اُن کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گی